شام میں اپنی فوج بھیجنے کیلئے تیار ہیں، ایران
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اگر دمشق میں حکومت نے درخواست کی تو تہران شام کی مدد کے لیے مکمل فوجی تعیناتی پر غور کرے گا۔ یہ بیان ایک انٹرویو کے دوران سامنے آیا جو عراقچی نے پیر کی شام ترکی سے واپسی پر قطر میں قائم آؤٹ لیٹ العربی الجدید کو دیا۔ عراقچی کے حوالے سے بتایا گیا کہ اگر شامی حکومت ایران سے شام میں فوج بھیجنے کے لیے کہتی ہے، تو ہم اس درخواست پر غور کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تہران شام کی صورت حال کو پرسکون کرنے اور مستقل حل کے لیے ایک پہل پیش کرنے کا موقع تلاش کرنے کے لیے کئی اقدامات کی تیاری کر رہا ہے۔
یاد رہے القاعدہ سے وابستہ حیات تحریر الشام اور دیگر اسلامی گروپوں کے جنگجوؤں نے گذشتہ ہفتے ادلب صوبے سے حلب، حما اور حمص کی طرف بڑے پیمانے پر حملہ کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ادلب 2020 میں روس کے ساتھ جنگ بندی کے مذاکرات کے بعد سے ترکی کے تحفظ میں ہے۔ عراقچی نے قطری میڈیا آؤٹ لیٹ کو بتایا کہ ان دہشت گرد گروہوں کی توسیع شام کے پڑوسی ممالک جیسے عراق، اردن اور ترکی کو ایران سے زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے۔