کینیڈین وزیراعظم نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے وزارت عظمیٰ اور پارٹی سربراہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ان کے متبادل کے انتخاب کے بعد وہ پارٹی رہنما اور وزیر اعظم دونوں کے عہدے سے دستبردار ہو جائیں گے۔ انہوں نے کینیڈا کی حکمران لبرل پارٹی کے اندر “اندرونی لڑائیوں” کا حوالہ دیا جس کی وجہ سے ان کے لیے اس سال اکتوبر میں ہونے والے اگلے انتخابات میں اس کی قیادت کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق حکمران جماعت لیبر پارٹی کے نئے سربراہ کے انتخاب تک جسٹن ٹروڈو نگراں کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔
اس سلسلے میں جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ میں فائٹر ہوں اور آسانی سے پیچھے نہیں ہٹتا، مگر میں نے محسوس کیا کہ لبرل پارٹی کے ساتھیوں کی حمایت کے بغیر یہ کام ناممکن ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے پارٹی لیڈر شپ سے اپنے استعفے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ لبرل پارٹی کی اندرونی لڑائیوں سے یہ بات ظاہر ہوگئی تھی کہ میں اگلے الیکشن میں لبرل پارٹی کے معیار کو لے کر نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ادوارِ حکومت میں غربت کو کم کرنے کی کوشش کی، مقامی لوگوں کے ساتھ مفاہمت کو آگے بڑھایا۔ شمالی امریکا میں آزاد تجارت کےلیے جدوجہد کی، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلیے کام کیا اور روس کے ساتھ جنگ میں یوکرین کا ساتھ دیا۔ جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارٹی لیڈرشپ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ اپنے اہلِ خانہ کے مشورہ کے بعد کیا.