ٹرمپ سے 2020 انتخابات کی فتح چھینی گئی تھی، روسی صدر
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات کی جیت ڈونلڈ ٹرمپ سے “چھینی” گئی تھی اور اگر اس کے نتائج کا منصفانہ اعلان کیا جاتا تو یوکرین کے تنازع سے بچا جا سکتا تھا۔ صدر پوتن نے روس 1 ٹی وی کے صحافی پاول زروبن کے ساتھ ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں اس بات سے اختلاف نہیں کر سکتا کہ اگر 2020 میں ان کی جیت چوری نہ ہوئی ہوتی، اور ٹرمپ اس وقت صدر بن گئے ہوتے، تو شاید یوکرین میں جو بحران 2022 میں پیدا ہوا وہ نہ ہوتا. یاد رہے 2023 میں ٹرمپ نے بھی امریکی ریڈیو کے میزبان ہیو ہیوٹ کے سامنے دعویٰ کیا تھا کہ یوکرین کا تنازعہ کبھی شروع نہ ہوتا اگر 2020 کے امریکی انتخابات میں “دھاندلی” نہ ہوئی ہوتی اور جو بائیڈن اوول آفس میں ان کی جگہ نہ لیتے۔ انٹرویو کی نقل کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کبھی یوکرین میں فوجی مہم کا آغاز نہ کرتے اگر الیکشن میں دھاندلی نہ ہوتی، اور اگر میں صدر بن گیا ہوتا تو آپ کے پاس اس وقت لاکھوں لوگ زندہ ہوتے جو آج اس فوجی تصادم کے نتیجے میں مر چکے ہیں.
واضح رہے ٹرمپ نے کبھی بھی یہ تسلیم نہیں کیا کہ وہ 2020 کا الیکشن ہار گئے تھے، عدالتیں ووٹروں کی دھوکہ دہی کے ثبوت تلاش کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے 6 جنوری 2021 کو ان کے حامیوں کے ایک ہجوم نے امریکی کیپیٹل کی عمارت پر دھاوا بول کر بائیڈن کی فتح کی تصدیق میں خلل ڈالنے کی کوشش کی، جس کے بعد بالآخر وہ صدر کے عہدے سے دستبردار ہوگئے۔