پہلی بار 54 برس کے بعد پاکستان سے چاول کی کھیپ بنگلادیش پہنچ گئی
اسلام آباد (صداۓ روس)
پہلی بار 54 برس کے بعد پاکستان سے چاول کی کھیپ بنگلادیش پہنچ گئی ہے. 1971 کے بعد پہلی بار پاکستان سے حکومتی سطح پر چاول کی کھیپ بنگلادیش پہنچ گئی. پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ بنگلا دیش پہنچ گئی۔بنگلا دیش نے پاکستان سے آٹاپ چاول کی آخری کھیپ وصول کرلی ہے جو دونوں ممالک کے درمیان حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت چاول کی پہلی خریداری ہے۔ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان 1971 میں بنگلا دیش کے قیام کے بعد 54 سال میں پہلی بار حکومتی معاہدے کے تحت چاول کی خریداری ہوئی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بنگلا دیش نے حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت پاکستان سے خریدے گئے 26250 ٹن آٹاپ چاول وصول کر لیے ہیں۔ بنگلا دیش کو آخری کھیپ جمعہ کو موصول ہوئی، ذرائع نے کہا کہ معاہدے کے مطابق چاول کی قیمت 499 امریکی ڈالر فی ٹن ہے۔
یہ پیشرفت پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے، کیونکہ یہ پانچ دہائیوں میں پہلی بار ہے کہ دونوں حکومتوں نے چاول کے لیے براہ راست تجارتی معاہدہ کیا ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے اقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے اور ہمسایہ ممالک کے درمیان مستقبل میں تعاون کے دروازے کھلیں گے۔