ہومتازہ ترینیوکرین میں نیٹو کے 'امن دستوں' کا مطلب جنگ ہے, میدویدیف

یوکرین میں نیٹو کے ‘امن دستوں’ کا مطلب جنگ ہے, میدویدیف

یوکرین میں نیٹو کے ‘امن دستوں’ کا مطلب جنگ ہے, میدویدیف

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے سابق صدر دیمتری میدویدیف نے خبردار کیا ہے کہ نیٹو کے رکن ممالک کی جانب سے یوکرین میں ’امن دستوں‘ کی تعیناتی فوجی بلاک اور ماسکو کے درمیان مکمل جنگ کو جنم دے گی۔ واضح رہے حالیہ ہفتوں میں برطانیہ اور فرانس کے رہنماؤں نے اس طرح کے مشن کے بارے میں بات چیت کو بڑھا دیا ہے۔ اتوار کے روز ایکس پر ایک پوسٹ میں، میدویدیف، جو اس وقت روس کی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ کے طور پر کام کر رہے ہیں، نے کہا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر آگ سے کھیل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں بار بار بتایا جاتا ہے کہ امن فوجیوں کا نان نیٹو ریاستوں سے ہونا لازمی ہے۔

روسی عہدیدار نے کہا مگر ان کا اصرار ہے کہ یوکرین میں نیٹو امن دستے ہی بھجے جائیں تو اس کا مطلب ہے نیٹو کے ساتھ جنگ ، لہٰذا یورپی ممالک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشورہ کریں. اس سے قبل روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے پہلے بھی اسی طرح کا استدلال کیا تھا کہ یوکرین میں نیٹو کے فوجی اہلکاروں کی تعیناتی، یہاں تک کہ امن فوجیوں کی آڑ میں روس کے خلاف جنگ میں نیٹو ممالک کی براہ راست، باضابطہ، غیر خفیہ شمولیت کے مترادف ہوگی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل