روسی صدر کے بیانات سے یورپ میں گیس کی قیمت 800 ڈالرتک گرگئی
ماسکو(صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور جرمن چانسلر اولاف شولز کی بات چیت کے بعد دیے گئے بیانات کے بعد منگل کو لندن میں ICE میں تجارت کے دوران یورپ میں گیس کی قیمت تقریباً 800 ڈالر فی 1,000 مکعب میٹر تک گرگئی۔ ہالینڈ کے TTF مرکز میں مارچ کے فیوچر کنٹریکٹ کی قیمت $809 فی 1,000 کیوبک میٹر یا 69 یورو فی MWh تک گر گئی. دن کے آغاز سے گیس کی قیمت میں مجموعی طور پر 14.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ روسی صدر نے خاص طور پر کہا کہ ماسکو مغربی شراکت داروں کے ساتھ سفارتی ذرائع سے سلامتی کی ضمانتوں پر بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یہ بھی کہ روس 2024 کے بعد یوکرین کے ذریعے یورپ کو گیس کی سپلائی جاری رکھنے کے لیے تیار ہے.
صدر پوتن نے یہ بھی یاد دلایا کہ جرمن ریگولیٹر Nord Stream 2 کے لیے سرٹیفیکیشن لے رہا ہے، جو دسمبر 2021 سے تکنیکی طور پر آپریشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ اس کے جواب میں جرمن چانسلر شولز نے کہا کہ نیٹو میں یوکرین کی رکنیت ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔ پیر کے روزیوکرین کے ارد گرد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران جنوری کے بعد پہلی بار یورپ میں گیس کی قیمت تقریباً 1,032 ڈالر فی 1,000 مکعب میٹر تک بڑھ گئی اور اس میں 14 فیصد اضافہ ہوا۔