امریکہ میں نسل پرستی عروج پر سیاہ فاموں کی زندگی عذاب
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ میں نسل پرستی عروج پر ہے جس وجہ سے اب امریکا میں سیاہ فارموں کی زندگی عذاب بنا دی گئی ہے. سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو نوجوان لڑکوں کے درمیان کسی بات کو لے کر جھگڑا ہو جاتا ہے۔ ظاہری طور پر دونوں کالج کے طلبہ لگتے ہیں اور بات بڑھ جاتی ہے اور دونوں ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔ تبھی مال میں کھڑے پولیس اہلکار آ جاتے ہیں اور وہ ان دونوں لڑکوں کو الگ کرتے ہیں اور تعجب کی بات یہ ہے کہ سفید فام پولیس بھی سیاہ فام لڑکے کو ہی ہتھکڑی لگا کر حراست میں لیتی ہے جبکہ سفید فام نوجوان آرام سے اٹھ کر چلا جاتا ہے۔ امریکا میں نسل پرستی اور نسلی امتیاز کا یہ ایک چھوٹا کا نمونہ ہے۔
یاد رہے اس سے قبل انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس کی پروگرام انچارج نیکول آستین ہیلری نے کہا تھا کہ امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کو مسلسل نسل پرستی کا سامنا ہے اور اس تعلق سے صورت حال بگڑتی ہی جا رہی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کو قید کی صعوبتوں کا سامنا ہے اور ایک سسٹم کے تحت ان کی ایذا رسانی بدستور جاری ہے۔ امریکہ کی سفید فام پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہریوں کے قتل کے واقعات میں تین گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ زیادہ تر سزائے موت بھی ان ہی کو دی گئی ہے۔