ووکنگ (کرن خان)
10 سالہ معصوم بچی سارہ شریف کے قتل کیس کے حوالے سے جمعہ کی صبح سرے پولیس نے تصدیق کی کہ سارہ کے والد عرفان شریف، اس کی اہلیہ بینش بتول اور سارہ کے چچا فیصل ملک پر قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ انہیں جمعے کو گلڈ فورڈ مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔جہاں 20 منٹ کی سماعت کے بعد انہیں پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔ 10 سالہ سارہ شریف کے والد، سوتیلی ماں اور چچا کو پاکستان سے برطانیہ واپس آنے کے بعد قتل کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
41 سالہ عرفان شریف، ان کی اہلیہ 29 سالہ بینش بتول اور اس کے بھائی 28 سالہ فیصل ملک کو برطانیہ چھوڑنے کے پانچ ہفتے بعد
بدھ شام 7:49 پر دبئی سے آنے والی فلائیٹ لندن گیٹوک ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی تینوں افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ پرواز بدھ کی شام 19:30 لندن گیٹوِک ایئرپورٹ پر اتری۔
پولیس نے کہا کہ تینوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے انٹرویو کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ سارہ شریف کی لاش 10 اگست کو ووکنگ میں اس کے گھر سے ملی تھی۔ یہ تینوں افراد، جو اس کے ساتھ رہتے تھے، پولیس کو سارہ کی لاش ملنے سے ایک دن پہلے ہی پاکستان روانہ ہو چکے تھے ۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سارہ شریف کو متعدد گہری چوٹیں آئی تھیں ۔ سرےپولیس نے کہا کہ سارہ کی والدہ کو تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے اور افسران کی طرف سے ان کی مدد کی جا رہی ہے۔
فورس نے تحقیقات کو “انتہائی تیز رفتار، چیلنجنگ اور پیچیدہ” قرار دیا اور کہا کہ وہ سارہ کی موت کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہے۔