اگلے محاظ پر صورتحال مشکل ہوگئی، یوکرین کے اعلیٰ فوجی کمانڈر کا اعتراف
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
کیف کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف جنرل الیگزینڈر سیرسکی نے ایک ورچوئل رامسٹین گروپ میٹنگ کے دوران اپنے ملک کے مغربی حامیوں کو بتایا کہ یوکرین روس کے ساتھ اپنے تنازعے میں فرنٹ لائنز پر مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ یہ ریمارکس دونباس میں مسلسل روسی حملے کے درمیان سامنے آئے ہیں، جس میں روسی وزارت دفاع کے مطابق، یوکرائنی فوج نے صرف ایک ہفتے میں 8000 سے زیادہ فوجیوں کو کھو دیا ہے۔
جنرل الیگزینڈر نے کہا میں نے اتحادی اراکین کو مشکل آپریشنل اور اسٹریٹجک صورت حال کے بارے میں آگاہ کیا، جس میں حالات آئندہ مزید خراب ہونے کا رجحان ہے، سرسکی نے ٹیلی گرام پوسٹ میں یوکرین کو فوجی امداد فراہم کرنے کے بارے میں مغربی ممالک کے ساتھ بات چیت کے بارے میں بات کی۔ جنرل نے کہا کہ کیف کو میزائلوں، گولہ بارود، ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی فوری ضرورت ہے۔
واضح رہے امریکہ نے حال ہی میں یوکرین کے لیے 61 بلین ڈالر کے فوجی امدادی پیکج کی منظوری دی ہے۔ ہنگامی اخراجات کا بل مہینوں سے کانگریس میں پھنسا ہوا تھا کیونکہ اسے ریپبلکن قانون سازوں نے روک دیا تھا جنہوں نے امریکی سرحدی کنٹرول کے اخراجات پر وائٹ ہاؤس سے مراعات مانگی تھیں۔