جوہری ہتھیار بھی ہمیں فتح سے ہمکنار نہیں کرواسکتے، یوکرین
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا ہے کہ یوکرین جوہری ہتھیار بنانے میں مصروف نہیں ہے، اس رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہ یوکرین کو فرضی طور پر بھی فراہم کئے گئے ایٹم بم میدان جنگ کی صورتحال پر اثر انداز نہیں ہوں گے. پوڈولیاک نے ایکس پر کہا کہ یہاں تک کہ اگر یوکرین مستقبل قریب میں ایسا ہتھیار تیار کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے جو ایجنڈے میں نہیں ہے تو وہ دنیا کے سب سے بڑے جوہری ہتھیاروں والی سلطنت کو نہیں روک سکتا۔
یاد رہے بدھ کے روز برطانیہ کے اخبار نے رپورٹ کیا کہ اگر امریکہ کیف کو ملنے والی فوجی امداد میں کمی کرتا ہے تو یوکرین چند مہینوں میں جوہری بم تیار کرسکتا ہے۔ یوکرینی وزارت خارجہ کے ترجمان ہیورہی تیکھی نے بعد میں کہا کہ یوکرین کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں، وہ انہیں بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ قریبی تعاون کرتا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اکتوبر کے وسط میں برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیف کو یا تو نیٹو یا جوہری ہتھیار بنانے کی دعوت ملے گی۔ بلڈ اخبار نے ایک نامعلوم یوکرینی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نیٹو نے اسے اپنے فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت نہیں دی تو یوکرین چند ہفتوں کے اندر ایٹمی بم بنا سکتا ہے تاکہ اسے روس کے خلاف استعمال کیا جا سکے۔