روس-یوکرین مذاکرات: ایک ہزار قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق
ماسکو (صداۓ روس)
روس اور یوکرین کے درمیان ایک اہم ملاقات استنبول، ترکی میں ہوئی جہاں دونوں ممالک نے 1000، 1000 قیدیوں کے تبادلے پر رضامندی ظاہر کی اور جنگ بندی کے امکانات پر تفصیلی بات چیت کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ یہ ملاقات 16 مئی کو تاریخی دولماباہچے پیلس میں ہوئی جو تقریباً دو گھنٹے جاری رہی۔
روس کی جانب سے وفد کی قیادت صدر کے معاون ولادیمیر میڈنسکی نے کی، جنہوں نے مذاکرات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یوکرین نے دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان براہ راست ملاقات کی تجویز پیش کی ہے، جس پر روس نے غور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ان کے مطابق دونوں فریق آئندہ ملاقاتوں میں جنگ بندی سے متعلق اپنے اپنے مفصل نکات پیش کریں گے۔
یوکرین کے وفد کی قیادت وزیر دفاع رسٹم اومروف نے کی، جنہوں نے مذاکرات کا مرکزی موضوع جنگ بندی کو قرار دیا۔ انہوں نے بھی 1000، 1000 قیدیوں کے تبادلے کی تصدیق کی، تاہم آئندہ مذاکرات کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
اس ملاقات سے قبل ترکی، امریکہ اور یوکرین کے درمیان سہ فریقی مشاورت اور روسی وفد کے امریکی ٹیم سے الگ ملاقات بھی ہوئی تھی۔ مذاکرات میں دونوں جانب سے فوجی، انٹیلیجنس اور سفارتی شعبوں کے اعلیٰ حکام شریک تھے، جنہوں نے جنگ کے خاتمے کے امکانات اور انسانی بنیادوں پر اقدامات پر غور کیا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب روس-یوکرین جنگ کو دو سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے اور دنیا بھر میں اس کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں تیز ہو رہی ہیں۔ ان مذاکرات کو مستقبل میں ممکنہ جنگ بندی اور امن معاہدے کی جانب ایک ابتدائی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔