اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

یوکرین امن یادداشت کے لیے کوئی ڈیڈ لائن مقرر نہیں کی گئی, کریملن

Kremlin

یوکرین امن یادداشت کے لیے کوئی ڈیڈ لائن مقرر نہیں کی گئی, کریملن

ماسکو(صداۓ روس)

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف کے مطابق یوکرین کے ساتھ مجوزہ امن معاہدے کے لیے اصولوں اور اقدامات پر مشتمل یادداشت کی تیاری کے لیے کوئی حتمی ڈیڈ لائن مقرر نہیں کی گئی۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کے روز کہا تھا کہ ان کی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فون پر گفتگو کے دوران یہ طے پایا کہ یوکرین تنازع کے حل کی جانب اگلا قدم ایک ایسی یادداشت تیار کرنا ہوگا جس میں امن معاہدے کے اصول اور ٹائم لائن درج ہوں۔ پیسکوف نے منگل کی صبح صحافیوں سے گفتگو میں کہا ایسی کسی دستاویز کے لیے کوئی ڈیڈ لائن ہو ہی نہیں سکتی۔

انہوں نے مزید کہا ظاہر ہے کہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ یہ عمل جلد مکمل ہو، لیکن جیسا کہ کہا جاتا ہے، شیطان تفصیلات میں چھپا ہوتا ہے۔ پیسکوف کے مطابق ماسکو اور کیف اپنی الگ الگ یادداشتیں تیار کریں گے، جس کے بعد فریقین کے درمیان “مشکل” مذاکرات ہوں گے تاکہ کسی مشترکہ متن پر اتفاق کیا جا سکے۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پوتن کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت ماسکو کی جانب سے کوئی تحریری تجویز موصول ہونے کے بعد اپنی یادداشت تیار کرے گی۔ صدر پوتن اور صدر ٹرمپ دونوں نے اس گفتگو کو مثبت اور حوصلہ افزا قرار دیا۔ امریکی صدر نے پیشگوئی کی کہ آئندہ دو ہفتوں میں پیش رفت ہو سکتی ہے۔

ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا اگر مجھے یہ لگتا کہ صدر پوتن اس تنازعے کو ختم نہیں کرنا چاہتے، تو میں اس بارے میں بات بھی نہ کرتا۔ امریکی صدر نے اعتراف کیا کہ امن معاہدہ کرانا ایک چیلنج ہوگا کیونکہ اس میں “گہری دشمنیاں” اور “بہت بڑے انا رکھنے والے افراد” شامل ہیں۔ انہوں نے زیلنسکی کو “ایک مضبوط شخص” اور “مشکل شراکت دار” قرار دیا۔ اس سے قبل کیف نے مطالبہ کیا تھا کہ براہِ راست مذاکرات شروع کرنے سے پہلے روس کم از کم 30 دن کے لیے بغیر کسی شرط کے فائربندی کا اعلان کرے — ایک مطالبہ جسے ماسکو نے یوکرینی فوج کو دوبارہ منظم کرنے کے لیے وقت حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

Share it :