اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

وزیراعظم شہباز شریف کا تاجکستان میں عالمی کانفرنس سے خطاب

Shahbaz Sharif

وزیراعظم شہباز شریف کا تاجکستان میں عالمی کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد(صداۓ روس)
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ ایک اہم عالمی کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف نے گلیشیئرز کے تحفظ، ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات، اور ان سے نمٹنے کی مشترکہ عالمی کوششوں پر زور دیتے ہوئے ایک مدلل خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں سب سے زیادہ گلیشیئرز موجود ہیں، اور یہ گلیشیئرز نہ صرف مقامی ماحولیاتی نظام بلکہ پورے جنوبی ایشیائی خطے کے لیے آبی زندگی کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، جس کے تباہ کن اثرات ندی نالوں میں طغیانی، سیلاب، اور پانی کی قلت کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں۔

وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ گلوبل وارمنگ کو محدود کرنے کے لیے نہ صرف وعدے کرے بلکہ عملی اقدامات بھی اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک خصوصاً ہمالیائی و ہندوکش سلسلوں میں بسنے والے کروڑوں افراد کی زندگی گلیشیئرز کے تحفظ سے جڑی ہوئی ہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں شدید ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کیا، جن میں ۲۰۲۲ کا تباہ کن سیلاب بھی شامل ہے، جس کی بنیادی وجہ غیر معمولی بارشیں اور گلیشیئرز کے پگھلنے سے دریاؤں میں غیر متوقع اضافہ تھا۔ انہوں نے دنیا کو یاد دلایا کہ پاکستان کا کاربن اخراج عالمی اوسط کا صرف ایک فیصد ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان گلیشیئرز کی نگرانی، تحفظ، اور تحقیق کے لیے متعدد منصوبوں پر کام کر رہا ہے، جن میں سیٹلائٹ میپنگ، مقامی برادریوں کی شمولیت، اور بین الاقوامی اداروں سے اشتراک شامل ہے۔ انہوں نے تاجکستان کی حکومت اور صدر امام علی رحمان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس اہم مسئلے پر عالمی رہنماؤں کو اکٹھا ہونے کا موقع فراہم کیا۔

آخر میں، وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی تحفظ ایک قوم یا خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مشترکہ چیلنج ہے، اور اس کے حل کے لیے اجتماعی سوچ، عملی تعاون اور فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

یہ کانفرنس وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا، یورپ اور اقوام متحدہ کے کئی اداروں کی شرکت کے ساتھ منعقد ہوئی، جس کا مقصد عالمی سطح پر گلیشیئرز کے تحفظ، پانی کے منصفانہ استعمال، اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنا ہے۔

Share it :