اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روس اور یوکرین کے درمیان سب سے بڑا قیدیوں کا تبادلہ طے پا گیا

Moscow and Kiev

روس اور یوکرین کے درمیان سب سے بڑا قیدیوں کا تبادلہ طے پا گیا

ماسکو (صداۓ روس)
روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات کے دوسرے دور کے بعد روسی وفد کے سربراہ ولادیمیر میڈنسکی نے اعلان کیا ہے کہ دونوں ممالک نے اب تک کے سب سے بڑے قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کر لیا ہے۔ میڈنسکی کے مطابق، مذاکرات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہے، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ 25 سال سے کم عمر کے تمام جنگی قیدیوں کو دونوں جانب سے رہا کیا جائے گا۔ مجموعی طور پر کم از کم 1,000 قیدی ہر فریق سے تبادلے میں شامل ہوں گے، اور امکان ہے کہ یہ تعداد مزید بڑھے گی۔

میڈنسکی نے مزید بتایا کہ روس یکطرفہ طور پر 6,000 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں آئندہ ہفتے کییف کے حوالے کرے گا تاکہ ان کی مسیحی رسومات کے مطابق تدفین کی جا سکے۔ روس نے یوکرین کو ایک تفصیلی مجوزہ معاہدہ بھی پیش کیا ہے، جو دو حصوں پر مشتمل ہے: پہلا حصہ مستقل امن کے قیام اور دوسرا مکمل جنگ بندی کے لیے عملی اقدامات پر مشتمل ہے۔ یوکرینی وفد نے یہ دستاویز جائزے کے لیے وصول کر لی ہے اور جلد جواب دینے کا وعدہ کیا ہے۔

روسی وفد نے کچھ محاذوں پر دو سے تین روز کی عارضی جنگ بندی کی تجویز بھی دی ہے تاکہ فوجیوں کی لاشوں کو جمع کیا جا سکے اور گرم موسم میں بیماریوں کے پھیلاؤ سے بچا جا سکے۔ میڈنسکی نے کہا کہ “ہم چاہتے ہیں کہ لاشوں کو عزت سے دفنایا جا سکے، اور یوکرینی وفد نے اس تجویز پر فوری غور کی یقین دہانی کرائی ہے۔”

مزید برآں، دونوں فریقین نے طبی کمیشن قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے تاکہ شدید زخمی فوجیوں کے تبادلے کے لیے فہرستیں تیار کی جا سکیں۔ یہ تبادلے مستقبل میں سیاسی فیصلوں کا انتظار کیے بغیر معمول کے مطابق کیے جائیں گے۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب میدان جنگ میں کشیدگی برقرار ہے، مگر سفارتی محاذ پر نرم رویہ اپنایا جا رہا ہے، جو مستقبل میں قیام امن کی امید پیدا کر رہا ہے۔

Share it :