امریکہ نے 2008 کے بعد پہلی بار برطانیہ میں جوہری بم دوبارہ تعینات کر دیے
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
واشنگٹن اور لندن کے دفاعی ذرائع کے مطابق امریکہ نے ایک بار پھر اپنے جوہری ہتھیار، جن میں جدید بی 61-12 تھرمو نیوکلیئر بم شامل ہیں، خفیہ طور پر برطانیہ کے علاقے سفوک میں واقع لیکن ہیتھ ایئر بیس پر منتقل کر دیے ہیں۔ یہ اقدام کم از کم 2008 کے بعد پہلی بار کیا گیا ہے جب اس اڈے سے امریکی جوہری ہتھیاروں کو ہٹایا گیا تھا۔ اس بات کی تصدیق یو کے ڈیفنس جرنل نے متعدد ذرائع کے حوالے سے کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ بم امریکی ریاست نیو میکسیکو کے کرٹ لینڈ ایئر بیس میں واقع نیوکلیئر ویپن سینٹر سے نئی قائم کردہ ایک محفوظ تنصیب میں منتقل کیے گئے ہیں جو برطانیہ کے مشرقی علاقے میں واقع ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ لیکن ہیتھ ایئر بیس سرد جنگ کے دوران امریکہ کے جوہری ہتھیاروں کا اہم مرکز رہا ہے۔ 2008 میں ان ہتھیاروں کو نیٹو کے تخفیف اسلحہ پروگرام کے تحت وہاں سے ہٹا لیا گیا تھا۔ مگر اب یوکرین جنگ، روس اور نیٹو کے درمیان کشیدگی اور دفاعی تیاریوں میں اضافے کے پیش نظر ایک بار پھر ان ہتھیاروں کو یورپ میں واپس لایا جا رہا ہے۔ بی 61-12 بم امریکہ کا جدید جوہری ہتھیار ہے جو ہدف پر زیادہ درستگی کے ساتھ مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس بم میں متغیر دھماکہ خیزی کی خصوصیت ہے اور یہ ایف 35 اے لائٹننگ ٹو سمیت کئی جدید طیاروں سے داغا جا سکتا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ اقدام امریکہ اور نیٹو کی روس کے خلاف جوہری تیاریوں کی نئی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے۔