خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

ہمارے ملک سے نکلو، غیرملکیوں کیخلاف گورے لندن کی سڑکوں پر نکل آئے

London

ہمارے ملک سے نکلو، غیرملکیوں کیخلاف گورے لندن کی سڑکوں پر نکل آئے

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
لندن میں ہفتے کے روز تارکین وطن مخالف ایک بڑے مظاہرے کا انعقاد ہوا جس میں پولیس کے مطابق ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ یہ احتجاج برطانیہ بھر میں ایک ہفتے سے جاری مظاہروں کے سلسلے کا نقطۂ عروج تھا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق مارچ کے اختتام تک انگلینڈ اور ویلز میں تقریباً 30 ہزار پناہ گزینوں کو لگ بھگ 200 ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا تھا۔ صورتحال اس وقت کشیدہ ہوئی جب جولائی میں ایسیکس کے ایک ہوٹل میں مقیم ایک ایتھوپیائی پناہ گزین پر جنسی ہراسانی اور دیگر الزامات عائد کیے گئے۔ اس واقعے نے مقامی احتجاج کو جنم دیا جو بعد ازاں ملک کے دیگر ہوٹلوں تک پھیل گیا۔ ہفتے کا مظاہرہ دائیں بازو کے سرگرم کارکن ٹومی رابنسن نے منظم کیا، جو برطانیہ کی انتہائی دائیں بازو کی سیاست میں اہم شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ شرکاء نے برطانوی پرچم اٹھا رکھے تھے اور “انہیں واپس بھیجو” اور “ہمارے بچوں کو بچاؤ” جیسے نعرے درج پلے کارڈز تھام رکھے تھے۔

امریکی ارب پتی ایلون مسک نے ویڈیو لنک کے ذریعے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “بے قابو بڑے پیمانے پر ہجرت برطانیہ کی تباہی کا باعث بن رہی ہے۔” پولیس کے مطابق احتجاج کے دوران بعض مقامات پر صورتحال پرتشدد ہوگئی، جس میں 26 پولیس اہلکار زخمی اور 25 مظاہرین گرفتار ہوئے۔ اس دوران ہزاروں افراد نے ایک جوابی مظاہرے میں شرکت کی جس میں “انتہا پسند دائیں بازو کو روکو” کے بینرز اٹھائے گئے۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ بتدریج پناہ گزینوں کو ٹھہرانے کے لیے ہوٹلوں کے استعمال کو ختم کرنے کے منصوبے پر عمل کرے گی۔

شئیر کریں: ۔