نیپال میں بدامنی اور پرتشدد مظاہروں کے دوران 70 سے زائد افراد ہلاک
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
نیپال میں بڑے پیمانے پر پُرتشدد مظاہروں اور ہنگاموں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 70 سے تجاوز کر گئی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق مجموعی طور پر 72 افراد ہلاک جبکہ 191 زخمی مختلف اسپتالوں اور طبی مراکز میں زیر علاج ہیں۔ نیپال نیوز پورٹل نے حکومتی نمائندے ایک نارائن آریال کے حوالے سے بتایا کہ ہلاکتیں 8 ستمبر کے احتجاج اور اس کے بعد 9 ستمبر کو بھڑکنے والے آتشزدگی اور ہنگامہ آرائی کے باعث ہوئیں۔ یہ ہنگامے کٹھمنڈو سمیت دیگر شہروں میں اس وقت پھوٹ پڑے جب کرپشن کے خلاف مظاہرے اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پابندی کے خلاف احتجاج شروع ہوا۔ مظاہرین کی اکثریت طلبہ اور “جنریشن زی” نامی نوجوانوں کی تحریک کے کارکنوں پر مشتمل تھی۔
مظاہرین نے مشتعل ہو کر متعدد سرکاری عمارتوں کو آگ لگا دی، جن میں پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور پراسیکیوٹر آفس شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ سیاسی رہنماؤں اور سرکاری اہلکاروں کے گھروں پر بھی حملے کیے گئے۔ حکام کے مطابق صورتحال اب بھی کشیدہ ہے اور مزید ہنگاموں کے خدشے کے پیشِ نظر بڑے شہروں میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔