ٹرمپ نے نیویارک کے نومنتخب میئر کو “کمیونسٹ” قرار دے دیا

communism communism

ٹرمپ نے نیویارک کے نومنتخب میئر کو “کمیونسٹ” قرار دے دیا

ماسکو(صداۓ روس)
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کے نومنتخب میئر زہران ممدانی کے انتخاب کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ نیویارک کے شہری جلد ہی اپنے “کمیونسٹ شہر” سے بھاگنے پر مجبور ہوں گے۔ ٹرمپ نے بدھ کے روز میامی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس نے امریکہ کے سب سے بڑے شہر پر ایک کمیونسٹ مسلط کر دیا ہے۔ ان کے بقول، “جلد ہی فلوریڈا ان لوگوں کے لیے پناہ گاہ بن جائے گا جو نیویارک کے کمیونزم سے فرار اختیار کریں گے۔ نومنتخب میئر زہران ممدانی ایک جمہوری سوشلسٹ ہیں جو سستی رہائش، عوامی خدمات کی سرکاری ملکیت اور دولت پر ٹیکس جیسے نظریات کے حامی ہیں۔ ان کے منشور کو اعتدال پسندوں اور ریپبلکنز کی جانب سے “انتہا پسند”، “کمیونسٹ” اور “عوامی جذبات پر مبنی” قرار دیا جا رہا ہے، جب کہ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ممدانی کے منصوبے نیویارک کے بگڑتے ہوئے رہائشی بحران اور عدم مساوات کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش ہیں۔ ٹرمپ کا یہ بیان میامی میں دینا بھی علامتی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ شہر کیوبا اور وینیزویلا سے آنے والے ان تارکینِ وطن کی بڑی آبادی کا مسکن ہے جو ماضی میں سوشلسٹ اور کمیونسٹ حکومتوں سے فرار اختیار کر چکے ہیں۔

امریکہ میں کمیونزم کو طویل عرصے سے جمہوریت اور آزاد منڈی کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے، اور واشنگٹن نے ماضی میں کوریائی جنگ، ویتنام اور سرد جنگ جیسے تنازعات میں کمیونزم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے براہِ راست کردار ادا کیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اکثر “کمیونزم” کی اصطلاح کو اپنے سیاسی مخالفین کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، نہ کہ حقیقی نظریاتی حوالوں سے۔ وہ اس سے قبل 2024 کی صدارتی مہم کے دوران اپنی ڈیموکریٹک حریف کمالا ہیرس کی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر قابو پانے کی تجویز کو بھی “خالص کمیونزم” قرار دے چکے ہیں۔

Advertisement