سری لنکا روسی تیل کی مسلسل سپلائی کا خواہشمند
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روس میں تعینات سری لنکا کی سفیر شوبنی گوناسیکرا نے انکشاف کیا ہے کہ سری لنکا روس سے تیل کی بلا تعطل فراہمی کے لیے سنجیدہ مذاکرات کر رہا ہے۔ انہوں نے روسی خبر رساں ادارے ٹاس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سری لنکا اس وقت روس کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔
سری لنکن سفیر کے مطابق سری لنکا اسٹیٹ آئل کارپوریشن روسی فریق کے ساتھ ایل این جی کی فراہمی اور تیل صاف کرنے کے کارخانے کی جدید کاری سے متعلق مذاکرات کر رہی ہے، تاکہ مستقبل میں روسی تیل کی مستقل اور بلا رکاوٹ سپلائی ممکن بنائی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا مقصد سری لنکا کی توانائی ضروریات کو طویل المدت بنیادوں پر محفوظ بنانا ہے۔
شوبنی گوناسیکرا نے واضح کیا کہ تاحال کسی حتمی معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے، تاہم بات چیت کا عمل جاری ہے اور سری لنکا کی جانب سے باضابطہ تجاویز روسی حکام کو پیش کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور مستقبل میں توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون مزید مضبوط ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق روسی تیل کی بلا تعطل فراہمی سری لنکا کے لیے معاشی استحکام کے حوالے سے اہم پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ ماضی میں توانائی بحران نے ملک کی معیشت اور عوامی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کیے تھے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ مذاکرات کامیاب ہو جاتے ہیں تو روس۔سری لنکا تعلقات میں ایک نیا معاشی باب کھلنے کا امکان ہے۔