امن معاہدہ قبول کرو ورنہ: امریکہ کا یوکرین کو الٹی میٹم

Trump Trump

امن معاہدہ قبول کرو ورنہ: امریکہ کا یوکرین کو الٹی میٹم

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ نے یوکرین کو ایک “لے لو یا چھوڑ دو” الٹی میٹم دیا ہے، خبردار کرتے ہوئے کہ نیٹو طرز کی سیکورٹی گارنٹیز کی پیشکش واپس لی جا سکتی ہے اگر کیف واشنگٹن کی تجویز کردہ امن شرائط قبول نہ کرے، یہ دعویٰ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف نے 16 دسمبر 2025 کو شائع رپورٹ میں کیا ہے۔ امریکی عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار کا کہنا ہے کہ یہ سیکورٹی گارنٹیز “پلٹینم اسٹینڈرڈ” کی سطح کی ہیں، مگر یہ پیشکش ہمیشہ میز پر نہیں رہے گی۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے 15 دسمبر کو برلن میں امریکی ایلچیوں سٹیو وٹکوف اور جیریڈ کشنر سے ملاقات کی، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امن تجاویز پر تبادلہ خیال ہوا۔ تفصیلات عوامی طور پر نہیں بتائی گئیں، مگر امریکی عہدیداروں نے گارنٹیز کو نیٹو کے آرٹیکل 5 کی طرز پر بیان کیا، جو کسی ایک رکن پر حملے کو تمام پر حملہ قرار دیتا ہے اور اجتماعی دفاع کی ضمانت دیتا ہے۔ مذاکرات کاروں نے زیلنسکی کو خبردار کیا کہ یہ پیشکش محدود وقت کے لیے ہے اور اسے قبول کرنے کی ترغیب دی۔ ٹیلی گراف کے مطابق، ماسکو اور کیف نے وسیع امن معاہدے کے 90 فیصد معاملات پر اتفاق کر لیا ہے، مگر علاقائی مسائل اور زاپوریژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کی 50-50 تقسیم پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ واشنگٹن کیف پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ڈونباس سے فوجیں واپس بلائے، جو 2022 کے ریفرنڈم کے بعد روس میں شامل ہوا۔ وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق، امریکی مذاکرات کار اس نقطے پر “کوئی کمپرومائز کرنے کو تیار نہیں”۔

ٹرمپ نے 15 دسمبر کو کہا کہ یوکرین نے “پہلے ہی علاقے کھو دیے ہیں” اور یہ گارنٹیز جنگ دوبارہ شروع ہونے سے روکنے کے لیے ہیں۔ انہوں نے سال کے اختتام سے قبل معاہدہ چاہنے کا اظہار کیا۔ زیلنسکی نے حال ہی میں نیٹو کی رکنیت کی خواہش چھوڑنے کا اشارہ دیا بشرطیکہ پابند سیکورٹی گارنٹیز ملیں، مگر روس کی سرحدوں کو تسلیم کرنے یا ملتوی صدارتی انتخابات کرانے سے انکار کیا۔ تاہم، انہوں نے تجویز دی کہ ضمانتوں کے بعد علاقائی رعایتیں اور نئی ووٹنگ پر ریفرنڈم ہو سکتا ہے۔ ماسکو نے زیلنسکی کی تجویز کو جنگ طول دینے کا حربہ قرار دیا اور تمام روسی علاقوں سے کیف کی فوجوں کی واپسی کا مطالبہ کیا، کہتے ہوئے کہ یوکرینی فوجیوں کو ایک یا دوسرے طریقے سے نکالا جائے گا۔ یہ الٹی میٹم یوکرین-روس جنگ کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو ٹرمپ کی انتظامیہ کی ترجیح ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پیش رفت جنگ کے خاتمے کو قریب لا سکتی ہے، مگر علاقائی سالمیت پر اختلافات بڑی رکاوٹ ہیں۔

Advertisement