روسی اثاثوں کی ضبطی یورو زون کی ساکھ تباہ کر دے گی، صدر پوتن کی تنبیہ
ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
صدر پوتن نے اپنے سالانہ “ڈائریکٹ لائن” سوال و جواب سیشن اور سال کے اختتامی پریس کانفرنس “سال کے نتائج” کے مشترکہ پروگرام کے دوران کہا کہ یورپ میں روسی اثاثوں کی ضبطی یورو زون میں اعتماد کو شدید نقصان پہنچائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ”اس اقدام کے لیے کوشش کرنے والوں کے لیے بھی زیادہ سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ یہ صرف ان کی ساکھ کو دھچکا نہیں بلکہ یورو زون میں اعتماد کا خاتمہ ہے۔ وجہ یہ ہے کہ روس کے علاوہ بہت سے دیگر ممالک بھی اپنے سونے اور کرنسی کے ذخائر یورپ میں رکھتے ہیں، نیز وہ جو آزاد وسائل رکھتے ہیں۔“
صدر پوتن کا اشارہ مغربی ممالک کی طرف سے منجمد روسی اثاثوں کی ممکنہ ضبطی کی طرف تھا، جو یوکرین تنازع کے تناظر میں زیر بحث ہے۔ ان کے مطابق یہ قدم نہ صرف قانونی اور اخلاقی طور پر غلط ہے بلکہ عالمی مالیاتی نظام میں یورپی یونین کی حیثیت کو کمزور کر دے گا۔ بہت سے ترقی پذیر اور ابھرتی ہوئی معیشتیں یورو زون کو اپنے ذخائر کے لیے محفوظ مقام سمجھتی ہیں، اور ایسا اقدام ان ممالک کو متبادل تلاش کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔
یہ بیان عالمی معاشی توازن میں یورپ کی مرکزی حیثیت پر سوال اٹھاتا ہے اور ماسکو کی طرف سے بارہا دی جانے والی تنبیہ کی تکرار ہے کہ مغربی پابندیاں اور اثاثوں کی ضبطی طویل مدتی طور پر خود مغرب کو نقصان پہنچائیں گی۔ صدر پوتن نے زور دے کر کہا کہ ایسے اقدامات اعتماد کی بنیاد کو ہلا کر رکھ دیں گے، جو کسی بھی مالیاتی نظام کی سب سے بڑی طاقت ہوتی ہے۔