دو سو سال بعد روس ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ہائی ٹیک طاقت ہوگا، صدر پوتن
ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
صدر پوتن نے 19 دسمبر کو “سال کے نتائج” پروگرام کے دوران کہا کہ دو سو سال بعد روس ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی طاقت ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ”روس کے لیے یہ کوئی زیادہ طویل مدت نہیں ہے۔ لیکن مجھے بہت امید ہے کہ ملک اعلیٰ تعلیم یافتہ ہوگا، اور اس تعلیم کی بنیاد پر ہمارے عوام کی اعلیٰ تعلیمی سطح کی بدولت یہ ٹیکنالوجیکل طور پر ترقی یافتہ ہوگا۔ ان ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے یہ معیشت، صحت اور سماجی پالیسی میں درپیش تمام چیلنجز حل کرے گا اور امن و خوشحالی میں زندگی گزارے گا۔“
صدر پوتن نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں روس اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات استوار کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ سینکڑوں سال آگے کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے کیونکہ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جینیٹکس اور نینو ٹیکنالوجی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی اثر و رسوخ مستقبل کو تبدیل کر سکتی ہے۔ تاہم ان کا زور تھا کہ روس کے لیے دو سو سال “کوئی زیادہ طویل مدت نہیں” ہے۔
“سال کے نتائج” پروگرام میں صدر پوتن نے ٹائم کیپسول کے لیے ممکنہ پیغام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ آنے والی نسلوں کو یقین دلائیں گے کہ بیسویں اور اکیسویں صدی کی نسلیں ان کے بارے میں سوچتی رہیں اور ان کے مستقبل کے لیے سب کچھ کیا۔ انھوں نے کہا کہ مکمل پیغام تیار کرنے کے لیے سوچ بچار کی ضرورت ہے، لیکن وہ ضرور یہ بات شامل کریں گے کہ بیسویں اور اکیسویں صدی میں رہنے والے لوگ اپنے پیشرووں اور آباؤ اجداد کی تمام کامیابیوں کے شکر گزار تھے۔
یہ بیانات روسی قوم کی تاریخی تسلسل، تعلیم اور ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی کی طرف ایک دور اندیش وژن کی عکاسی کرتے ہیں، جو صدر پوتن کی قیادت میں ملک کی طویل مدتی حکمت عملی کی بنیاد ہیں۔ یہ پیغام نہ صرف روسی عوام بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک پرامید اور مستحکم مستقبل کی طرف اشارہ کرتا ہے۔