ترک صدر اردوان جلد یوکرین کا دورہ کر سکتے ہیں، میڈیا رپورٹس
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ترک صدر رجب طیب اردوان آئندہ دنوں میں یوکرین کا دورہ کر سکتے ہیں۔ ترکی کی سرکاری اخبار کے مطابق، یہ دورہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی دعوت پر متوقع ہے اور اس پر ترکی کے سفارتی حلقوں میں غور جاری ہے۔ اخبار نے سفارتی ذرائع اور انقرہ میں یوکرین کے نئے سفیر، ماریمن جیلالوف، کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس ممکنہ دورے کا ایجنڈا دو اہم نکات پر مشتمل ہوگا ، ترکی اور یوکرین کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کی توثیق، روس کے ساتھ امن کی کوششوں میں پیش رفت
یاد رہے کہ ترکی اور یوکرین نے یہ آزاد تجارتی معاہدہ فروری 2022 میں دستخط کیا تھا، جس کی توثیق صدر اردوان نے اگست 2024 میں کی تھی۔ اگرچہ ترک حکام نے ان خبروں کی تصدیق یا تردید نہیں کی، تاہم صدر اردوان ماضی میں کئی مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ ترکی روس اور یوکرین کے درمیان براہِ راست بات چیت کی میزبانی کے لیے تیار ہے، اور وہ امید رکھتے ہیں کہ ایسا کوئی اجلاس جنگ کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے۔ حال ہی میں، 23 جولائی کو استنبول میں روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست مذاکرات کے تیسرے دور کا انعقاد ہوا، جس میں روسی نمائندے ولادیمیر میدنسکی اور یوکرینی وفد کے سربراہ رستم عمروف نے شرکت کی۔ ملاقات کے دوران فریقین نے انسانی، عسکری اور سیاسی مسائل پر تین ورکنگ گروپ بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ روس نے 3,000 مزید یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے کی پیشکش کی، اور ساتھ ہی محاذِ جنگ پر مختصر انسانی وقفوں کے دوبارہ آغاز کی تجویز بھی دی تاکہ زخمیوں اور ہلاک شدگان کو اٹھایا جا سکے۔ میدنسکی کے مطابق، چوتھے دور کی بات چیت کا فیصلہ تیسرے دور میں ہونے والے معاہدوں پر عمل درآمد کے بعد کیا جائے گا۔ اردوان کا ممکنہ دورہ، اگر ہوا، تو جنگ بندی اور امن کی راہ میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔