اگر یورپ جنگ چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں، صدر پوتن کا اعلان

Putin Putin

اگر یورپ جنگ چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں، صدر پوتن کا اعلان

ماسکو (صدائے روس)
روسی صدر صدر پوتن نے یورپی ممالک کے تازہ سخت بیانات اور یوکرین کو جاری مغربی امداد پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس یورپ کے خلاف جنگ چھیڑنے کا خواہش مند نہیں، تاہم اگر یورپی ممالک مسلح تصادم کی طرف بڑھتے ہیں تو روس “ابھی اسی لمحے” جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ ماسکو میں ایک سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے صدر پوتن نے کہا کہ یورپی قیادت کے پاس “پرامن ایجنڈا” نام کی کوئی چیز موجود نہیں، اور وہ یوکرین کی پشت پناہی کے نام پر خود کشیدہ حالات کو مزید بھڑکا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: “اگر یورپ نے روس کے خلاف جنگ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا تو صورتحال بہت تیزی سے اس مقام تک پہنچ سکتی ہے کہ ماسکو کے پاس مذاکرات کے لیے کوئی فریق باقی ہی نہیں رہے گا۔”

صدر پوتن نے کہا کہ یورپی ممالک یہ “خیالی پلاؤ” پکاتے رہتے ہیں کہ وہ روس کو اسٹریٹجک شکست دے سکتے ہیں، حالانکہ زمینی حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
انہوں نے یورپی شرائط—خصوصاً یوکرین میں روسی فوجی آپریشن ختم کرنے کا مطالبہ—کو “ماسکو کے لیے ہرگز قابلِ قبول نہیں” قرار دیا۔ صدر پوتن نے واضح کیا کہ ماسکو اب یوکرین تنازعے کے کسی بھی ممکنہ حل کے لیے یورپی ممالک کو مذاکراتی عمل میں شامل نہیں کرے گا۔
ان کے بقول: “یورپی رہنما واشنگٹن کے لیے بھی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ ہم صرف امریکہ سے بات کریں گے کیونکہ فیصلہ سازی وہیں ہوتی ہے، اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک معاہدہ کرنے میں سنجیدہ ہیں۔” روس نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ مذاکرات کے تمام امکانات یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیف حکومت “خود مختار” نہیں رہی اور بیرونی ہدایات پر چلتی ہے۔

Advertisement