بھارت کا 54 چینی ایپ پر پابندی لگانے کا فیصلہ
دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک)
وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے 54 چینی ایپ پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا. بھارت کے مرکزی حکومت 54 چینی موبائل ایپلیکیشنز پر پابندی لگانے کے لیے پوری طرح تیار ہے جو بھارتی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے ان ایپلی کیشنز کی نشاندہی کی ہے، جن کا تعلق معروف چینی ٹیک کمپنیوں جیسے اور سے ہے اور ایپلی کیشنز میں شامل ہیں۔ اور بیس بوسٹر، ٹینسنٹ ایکسلریٹر وغیرہ بھی اس میں شامل ہے۔ بھارتی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ان میں سے بہت سی ایپلی کیشنز ان ایپس کے ورژن ہیں جن پر بھارت نے 2020 میں پابندی عائد کر دی تھی۔
تازہ ترین اقدام بھارت اور چین کے درمیان موجودہ تعطل کا نتیجہ ہو سکتا ہے، جو ایک طویل عرصے سے جاری سرحدی تنازع میں الجھا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ سنہ 2020 سے اب تک بھارتی حکومت نے کل 270 ایپس پر پابندی لگانے کے بعد یہ وہ پہلی ایپس ہیں جن پر حکومت نے رواں برس پابندی عائد کی ہے۔ جون 2020 میں، MeitY نے بھارت کی خودمختاری، سالمیت اور قومی سلامتی کے لیے کا حوالہ دیتے ہوئے 59 چینی ایپس پر پابندی لگا دی تھی۔ اس فہرست میں مشہور اسمارٹ فون ایپس جیسے TikTok، Helo، WeChat، KY، Clash of Kings، Alibaba’s UC Browser اور UC News، Likee، Bigo Live، Shine، Club Factory اور Cam Scanner شامل ہیں۔