ہومانٹرنیشنلروسی لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پرعمل کریں گے، انڈونیشیا

روسی لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پرعمل کریں گے، انڈونیشیا

روسی لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پرعمل کریں گے، انڈونیشیا

ماسکو: اشتیاق ہمدانی
روس میں انڈونیشیا کے سفیر جوزے تاویرس نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ روسی Su-35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاہدہ نافذ العمل رہے گا، جکارتہ کا اسے ختم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے. انڈونیشیا کے سفارت کار نے کہا کہ داراصل ہم نے روس سے معاہدہ منسوخ نہیں کیا. ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہم ان طیاروں کو حاصل کرنے کے لیے صحیح وقت دیکھیں گے۔ سفیر جوزے تاویرس نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ روس جدید ترین فوجی اور دفاعی سازوسامان کی فراہمی کے حوالے سے بہترین ذرائع میں سے ایک ہے۔ اس لیے مجھے نہیں لگتا کہ معاہدہ ختم ہو جائے گا، لیکن ہمیں ایسا کرنے کے لیے صحیح وقت تلاش کرنا ہوگا.

انہوں نے معاہدے میں پیش آنے والی مخصوص مشکلات کی وضاحت کرنے سے انکار کر دیا، اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ انڈونیشیا مستقبل میں روس سے لڑاکا طیاروں سمیت دفاعی سازوسامان کی خریداری جاری رکھے گا۔

یاد رہے جکارتہ کی جانب سے 11 روسی Su-35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے لیے 1.1 بلین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کی خبریں 2018 کے اوائل میں منظر عام پر آئیں۔ جولائی 2019 میں روس میں انڈونیشیا کے سابق سفیر محمد واحد سپریادی نے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر تجارتی اسکیم کی پیچیدگی کی وجہ سے ہیں، جس میں سرکاری ایجنسیاں اور کمپنیاں شامل تھیں۔

مارچ 2020 میں بلومبرگ نے رپورٹ کیا کہ انڈونیشیا کے حکام نے COVID-19 وبا کی وجہ سے بجٹ میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے اور امریکہ کی طرف سے دھمکیوں کی وجہ سے روس کے ساتھ Su-35 معاہدے کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا۔ معاہدے پر عمل درآمد ہونے کی صورت میں انڈونیشیا پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

انٹرنیشنل