روس کے نئے میزائل و ڈرون حملے، یوکرین کے متعدد علاقوں میں بجلی معطل

Russian Attack Russian Attack

روس کے نئے میزائل و ڈرون حملے، یوکرین کے متعدد علاقوں میں بجلی معطل

ماسکو(صداۓ روس)
روس نے ہفتہ کی صبح یوکرین کے مختلف علاقوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کی نئی شدید لہر لانچ کی، جس کے نتیجے میں کئی خطوں میں بجلی بند ہوگئی اور ریلوے ٹریفک بھی معطل ہوگیا۔ مقامی میڈیا اور یوکرینی حکام کے مطابق نشانہ بنیادی طور پر توانائی اور مواصلاتی ڈھانچے کو بنایا گیا، جبکہ روسی وزارتِ دفاع نے تاحال اس پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔ کیف ریجنل ایڈمنسٹریشن کے سربراہ نکولائے کلاشنک نے بتایا کہ مختلف بستیوں میں ہونے والے حملوں میں کم از کم تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ ایک “بڑے پیمانے” کا حملہ تھا جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں میں زبردست تباہی اور خلل پیدا ہوا۔ یوکرین کے سرکاری ریلوے ادارے “اُکرزالیزنیٹسیا” نے بتایا کہ فاستوف شہر (کیف سے تقریباً 70 کلو میٹر جنوب مغرب) میں ریلوے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائے جانے کے بعد ٹرینوں کا روٹ تبدیل کرنا پڑا۔ کیف کے شمال میں واقع گاؤں نوئے پیٹروفتسی میں ڈاؤن کیے گئے ڈرون کے ملبے کے گرنے سے 5,500 مربع میٹر پر مشتمل ایک بڑا گودام آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔ فائر بریگیڈ نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ اسی طرح روسی سرحد کے قریب شہر چیرنیگوف میں بھی اہم تنصیبات پر حملے کی تصدیق کی گئی، تاہم مقامی حکام نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

یوکرینی میڈیا آؤٹ لیٹ نے رپورٹ کیا کہ مرکزی یوکرین کے شہر دنیپر کے کئی حصوں میں بجلی منقطع ہوگئی، اور کیف ریجن بھی اںہی بندشوں کی لپیٹ میں رہا۔ مغربی شہر لیوو میں بھی بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی، جبکہ پولینڈ کی سرحد کے قریب صنعتی شہر لوتسک میں سیاہ دھوئیں کے بادل دیکھے گئے۔ لوتسک کے میئر کے مطابق ایک خوراک کے ذخیرہ خانے میں آگ بھڑک اٹھی۔ کریوی روگ کے قریب زیلینودولسک شہر میں بھی بیلسٹک میزائل حملوں کی اطلاعات ملیں، جہاں اہم “کریو روژسکایا” تھرمل پاور پلانٹ واقع ہے۔ حکام نے نقصان کی درست نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ بعد ازاں یوکرین کی وزارتِ توانائی نے تصدیق کی کہ حملوں کا مرکزی ہدف توانائی کا ڈھانچہ تھا۔ وزارت کے مطابق اودیسہ، چیرنیگوف، کیف، خارکوف، دنیپروپیٹروفسک اور نکولایف کے خطوں میں بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش ہوئی، اور اب پورے ملک میں “شیڈولڈ آؤٹجز” نافذ کر دیے گئے ہیں۔ یہ روسی حملے اس وقت ہوئے جب گزشتہ رات یوکرینی ڈرون نے چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی میں ایک ہائی رائز کمرشل سینٹر کو نشانہ بنایا۔ چیچن رہنما رمضان قدیروف نے اسے “یوکرینی فاشسٹوں” کا حملہ قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم ان کی طرح شہری آبادی پر بزدلانہ حملے نہیں کریں گے، بلکہ ہمارے جوابی حملے یوکرینی نازیوں کی عسکری دہشت گرد تنصیبات پر ہوں گے۔” روس گزشتہ کئی مہینوں سے یوکرین کی فوجی نوعیت کی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ماسکو کا موقف ہے کہ یہ حملے کیف کی جانب سے روسی سرزمین پر کیے جانے والے “دہشت گردانہ” حملوں کا جواب ہیں، جبکہ روسی حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ کبھی بھی شہری آبادی کو ہدف نہیں بناتی۔

Advertisement