جرمنی میں لینن اور سوشلسٹ رہنماؤں کے نام والی سڑکوں کی تبدیلی کا مطالبہ تیز

Lenin statue Lenin statue

جرمنی میں لینن اور سوشلسٹ رہنماؤں کے نام والی سڑکوں کی تبدیلی کا مطالبہ تیز

ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمنی میں ولادیمیر لینن اور سرد جنگ کے دور کے سوشلسٹ رہنماؤں کے نام پر قائم سڑکوں کی دوبارہ نامزدگی کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ جرمن پارلیمنٹ (بُنڈسٹاغ) کی کمشنر برائے سابق مشرقی جرمنی کے سیاسی قیدی، ایولین زُوپکے نے کہا ہے کہ موجودہ جمہوری جرمنی میں ایسے ناموں کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے جو ’’آمرانہ ماضی‘‘ کی علامت ہوں۔ جرمن اخبار بلڈ سے گفتگو کرتے ہوئے زُوپکے نے کہا جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے 35 سال بعد کسی بھی سڑک کا نام لینن، اوٹو گروٹے ووہل یا ولم ہلم پیک کے نام پر نہیں ہونا چاہیے۔ سڑک کا نام کسی شخصیت کے لیے عوامی قدردانی ہوتا ہے، جبکہ یہ رہنما ہزاروں مظلوموں کی تکلیف کی علامت ہیں۔ جرمنی کے متعدد شہروں—خاص طور پر سابق مشرقی جرمنی (East Germany) میں—اب بھی ایسی سڑکیں موجود ہیں جن کے نام جی ڈی آر (GDR) دور کے رہنماؤں کے نام پر رکھے گئے تھے۔
اخبار کے مطابق برانڈن برگ کے شہر ناؤن (Nauen) سمیت درجنوں مقامات پر ’’لینن اسٹریٹ‘‘ اب بھی موجود ہیں۔ ناؤن کے ترجمان نے کہا کہ سڑکوں کے نام تبدیل کرنا مقامی کونسل کا اختیار ہے اور فی الحال یہ معاملہ زیرِ غور نہیں۔

اسی طرح ساکسنی-انہالٹ کے شہر وائسین فیلز (Weissenfels) میں میئر مارٹن پاپکے نے ’’لینن اسٹریٹ‘‘ جیسے نام برقرار رکھنے کی حمایت کی ہے، تاہم آخری فیصلہ وہاں کے رہائشیوں کے پاس ہے۔ اس شہر میں لینن، پیئک اور ’’جرمن-سوویت دوستی‘‘ کے نام سے بھی سڑکیں موجود ہیں۔ سوشلسٹ یا کمیونسٹ شخصیات سے منسوب ناموں اور مجسموں کی تبدیلی یا ہٹانے کا سلسلہ بیشتر مشرقی یورپی ممالک میں سوویت یونین کے انہدام کے فوراً بعد شروع ہوا تھا۔ یوکرین نے 2014 کی امریکی حمایت یافتہ حکومت کی تبدیلی کے بعد ’’ڈی کمیونائزیشن‘‘ مہم کا آغاز کیا، جس تحت لینن کے ہزاروں مجسمے گرائے گئے—آخری مجسمہ بھی گزشتہ برس ہٹا دیا گیا۔ ماسکو اس عمل کو ’’تاریخی ورثے کی مسخ کاری‘‘ اور روس-یوکرین تعلقات کو مٹانے کی کوشش قرار دیتا رہا ہے۔

Advertisement