روس وینزویلا کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، پیسکوف

Dmitry Peskov Dmitry Peskov

روس وینزویلا کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، پیسکوف

ماسکو(صداۓ روس)
روس نے کہا ہے کہ وہ وینزویلا کی صورتحال کو امریکی فوجی دباؤ کے تناظر میں بغور مانیٹر کر رہا ہے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے خبر رساں ادارے TASS کو بتایا کہ ماسکو کو خطے میں بڑھتی ہوئی امریکی سرگرمیوں پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے یہ بیان واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ پر ردعمل کے طور پر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے میزائل، ریڈار اور فضائی دفاعی نظام کی فراہمی کی درخواست کی ہے، تاکہ امریکی دھمکیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔ دوسری جانب، امریکی اخبار میامی ہیریلڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ نے وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کا فیصلہ کرلیا ہے، جو آئندہ چند دنوں یا حتیٰ کہ گھنٹوں میں بھی ہوسکتے ہیں۔ تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں اس خبر کی تردید کی ہے کہ وہ وینزویلا پر حملے کا کوئی منصوبہ رکھتے ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق 7 اکتوبر کو ٹرمپ نے وینزویلا سے سفارتی مذاکرات ختم کرنے اور CIA کو خفیہ کارروائیاں شروع کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ بعدازاں 15 اکتوبر کو انہوں نے عوامی طور پر تسلیم کیا کہ انہوں نے CIA کو وینزویلا میں خفیہ آپریشنز کی منظوری دی ہے، تاہم انہوں نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ کیا ان کارروائیوں میں صدر مادورو کے قتل کی کوشش بھی شامل ہے۔ ادھر روس کی اسٹیٹ ڈوما نے 21 اکتوبر کو روس۔وینزویلا اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے کی توثیق کی۔ روسی نائب وزیرِ خارجہ سرگئی ریابکوف کے مطابق یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب امریکہ وینزویلا پر بے مثال فوجی دباؤ ڈال رہا ہے۔ وینزویلا کے صدر مادورو نے کہا ہے کہ ان کا ملک گزشتہ سو برسوں میں امریکی جارحیت کے سب سے بڑے خطرے سے دوچار ہے، جبکہ واشنگٹن کا الزام ہے کہ وینزویلا منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہا۔ اسی جواز کے تحت امریکہ نے بحرِ کیریبین میں اپنی افواج کی بڑی تعیناتی کر رکھی ہے۔

Advertisement