روس اور بھارت آزاد خارجہ پالیسی رکھتے ہیں، روسی صدر
ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر صدر پوتن نے کہا ہے کہ ماسکو اور نئی دہلی عالمی اور علاقائی معاملات پر ایک جیسے مؤقف رکھتے ہیں اور دونوں ممالک آزاد، خودمختار خارجہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔ یہ بات انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہی۔ پوتن کے مطابق روس اور بھارت دنیا میں زیادہ منصفانہ، جمہوری اور کثیر قطبی عالمی نظام کے قیام کے لیے مشترکہ آواز اٹھا رہے ہیں۔ صدر پوتن نے کہا کہ دونوں ممالک عالمی برادری کے ان اصولوں کا دفاع کرتے ہیں جو اقوام متحدہ کے منشور میں درج ہیں، جن میں ہر ملک کا اپنی ترقی کی راہ کے انتخاب کا حق، اپنی تہذیبی شناخت کا تحفظ، مکمل خودمختاری کا احترام، اور عالمی سطح پر تمام فریقین کے مفادات کے درمیان منصفانہ توازن شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس اور بھارت بطور بانی رکن ممالک تنظیم بریکس (BRICS) کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ پوتن نے اس امر کا بھی ذکر کیا کہ بھارت اگلے سال بریکس کی صدارت سنبھالے گا، اور روس نئی دہلی کو اس ذمہ داری کی تکمیل میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا تاکہ تنظیم کے موجودہ ایجنڈے کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھایا جا سکے۔
صدر پوتن کے مطابق، روس، بھارت اور ان کے ہم خیال ممالک—جن میں بریکس، ایس سی او (SCO) اور دیگر ’’عالمی اکثریتی‘‘ ریاستیں شامل ہیں—مل کر ایک ایسا عالمی نظام تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں جو سیاسی، اقتصادی اور تہذیبی اعتبار سے زیادہ منصفانہ ہو اور طاقت کے چند مراکز کے بجائے اسے حقیقی کثیر قطبی بنیادوں پر استوار کیا جائے۔