روس نے چاند پر بجلی گھر کے قیام کا وقت مقرر کردیا
ماسکو (صداۓ روس)
روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس نے اعلان کیا ہے کہ روس آئندہ دس برس کے اندر چاند پر ایک بجلی گھر قائم کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ اس مقصد کے لیے روسکوسموس نے گہرے خلاء اور سیاروی مشنز کی سرکردہ روسی کمپنی این پی او لاووچکن کے ساتھ 2036 تک کے لیے ایک معاہدہ طے کر لیا ہے۔ روسکوسموس کے مطابق اس بجلی گھر کا مقصد چاند پر کام کرنے والے روورز، ایک سائنسی رصدگاہ، اور چین کی قیادت میں قائم ہونے والے بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن کو طویل المدت توانائی فراہم کرنا ہے۔ یہ منصوبہ چاند پر مستقل سائنسی موجودگی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ این پی او لاووچکن سوویت دور کے تاریخی قمری اور زہرہ مشنز کی قیادت کر چکی ہے اور آج بھی روس کے موجودہ قمری منصوبوں میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے۔ اس منصوبے میں روسی ریاستی ایٹمی ادارہ روساٹوم اور کرچاٹوف انسٹی ٹیوٹ بھی شامل ہوں گے، جو جوہری سائنس کے میدان میں روس کا نمایاں تحقیقی مرکز ہے۔ آئندہ دہائی کے دوران روسکوسموس خلائی جہازوں کی تیاری، زمینی تجربات، پروازی آزمائشیں اور چاند پر بنیادی ڈھانچے کی تنصیب کا ارادہ رکھتا ہے۔
روسکوسموس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ ’’ایک مستقل طور پر فعال قمری سائنسی اسٹیشن کے قیام اور وقتی مشنز سے طویل المدت قمری تحقیق کے پروگرام کی جانب منتقلی کی سمت ایک اہم قدم ہے۔‘‘ یہ بجلی گھر چین کے ساتھ مشترکہ قمری منصوبے کا حصہ ہوگا۔ مئی میں چینی صدر شی جن پنگ کے دورۂ ماسکو کے دوران دونوں ممالک نے چاند پر ایک جوہری بجلی گھر تعمیر کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کا مقصد چین کے مستقل قمری تحقیقی اڈے کو توانائی فراہم کرنا ہے۔ اس تحقیقی مرکز کے وسطِ 2030 کی دہائی میں فعال ہونے کی توقع ہے، جبکہ روس اس منصوبے میں گہرے خلاء کے نظام اور جوہری توانائی کے شعبے میں اپنی مہارت فراہم کرے گا۔
خلائی اداروں کے نزدیک چاند پر طویل المدت توانائی کے لیے جوہری طاقت سب سے مؤثر حل سمجھی جاتی ہے، کیونکہ وہاں طویل تاریکی، چپکدار قمری گرد، اور شدید درجۂ حرارت کے اتار چڑھاؤ کے باعث شمسی پینل محدود کارکردگی دکھاتے ہیں۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چاند کی کھوج کے میدان میں عالمی مقابلہ تیز ہو رہا ہے۔ امریکہ، جو خلائی میدان میں چین کا بڑا حریف ہے، آرٹیمس پروگرام کے تحت خلابازوں کو دوبارہ چاند پر بھیجنے، جنوبی قطب کے قریب مستقل موجودگی قائم کرنے اور قمری مدار میں ایک چھوٹا خلائی اسٹیشن بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔