روس کا اسرائیل سے غزہ کی ناکہ بندی ختم اور پرتشدد کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ
ماسکو (صداۓ روس)
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نیبینزیا نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ میں پرتشدد کارروائیاں بند کرے اور غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی فوری طور پر ختم کرے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ’’بدقسمتی سے فلسطینی عوام کے مسائل صرف غزہ تک محدود نہیں۔ ہمیں مغربی کنارے کی صورتحال پر بھی شدید تشویش ہے، جہاں اسرائیلی افواج کی کارروائیاں مزید تیز ہو رہی ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ مغربی یروشلم کے اقدامات بڑے پیمانے پر تباہی کا باعث بن رہے ہیں، انسانی بحران کو سنگین کر رہے ہیں اور بے گھر خاندانوں کی واپسی کی امیدیں چھین رہے ہیں۔ روسی مندوب نے فلسطینیوں کے قتل، زمینوں پر قبضے اور عمارتوں کی مسماری پر بھی گہری تشویش ظاہر کی اور ان اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تشدد بند کرے، عام شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے اور امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹ نہ ڈالے۔
واسِیلی نیبینزیا نے غزہ میں یرغمالیوں کے مسئلے کو طاقت سے حل کرنے کی حکمتِ عملی کو ناکام قرار دیا اور بین الاقوامی ثالثوں کی نگرانی میں فوری جنگ بندی اور تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے جولائی کے آخر میں نیویارک میں دو ریاستی حل کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے منصوبے کی حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’عرب اسرائیل تنازع کی دہائیوں کی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہو سکتا۔‘‘