روس اور بھارت کے درمیان فوجی تعیناتی کے معاہدے، صدر پوتن کے دستخط

Putin Putin

روس اور بھارت کے درمیان فوجی تعیناتی کے معاہدے، صدر پوتن کے دستخط

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کے روز روس اور بھارت کے درمیان ایک اہم بین الحکومتی معاہدے پر دستخط کر کے اسے قانون کی شکل دے دی ہے، جس کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی سرزمین پر اپنی فوجی یونٹس، جنگی بحری جہازوں اور فوجی طیاروں کی دوطرفہ تعیناتی کی اجازت دے سکیں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ معاہدہ روس اور بھارت کے درمیان طویل المدتی دفاعی اور اسٹریٹجک تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ باہمی رضامندی کے ساتھ مشترکہ مشقوں، تربیتی سرگرمیوں اور دیگر دفاعی مقاصد کے لیے ایک دوسرے کی بندرگاہوں، فضائی اڈوں اور فوجی تنصیبات کو استعمال کر سکیں۔ معاہدے میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ فوجی دستوں، جنگی جہازوں اور طیاروں کی تعیناتی مکمل طور پر طے شدہ قانونی اور تکنیکی اصولوں کے تحت ہوگی، جبکہ میزبان ملک کی خودمختاری اور قومی قوانین کا مکمل احترام کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس فریم ورک سے دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان رابطہ کاری، عملی تجربے اور باہمی اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ سیاسی و دفاعی مبصرین کے مطابق روس اور بھارت کے درمیان یہ پیش رفت عالمی سطح پر بدلتی ہوئی سلامتی کی صورتحال کے تناظر میں خاص اہمیت رکھتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ نہ صرف دوطرفہ دفاعی تعلقات کو نئی جہت دے گا بلکہ خطے میں طاقت کے توازن اور اسٹریٹجک شراکت داری کے تصور کو بھی مزید مستحکم کرے گا۔