اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطنوں کی جائیداد ضبط کیے جانے کا امکان

illegal migrants in US

امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطنوں کی جائیداد ضبط کیے جانے کا امکان

ماسکو : انٹرنیشنل ڈیسک
رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت ان غیر قانونی تارکین وطن کی جائیداد ضبط کرنے پر غور کر رہی ہے جنہوں نے ملک بدر کیے جانے کے احکامات کے بعد بھی امریکہ چھوڑنے سے انکار کیا ہو اور جرمانہ ادا نہ کیا ہو۔ یہ منصوبہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کے سلسلے کا حصہ ہے۔ حال ہی میں محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے اعلان کیا تھا کہ ایسے افراد پر روزانہ $998 ڈالر کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ جائیداد کی ضبطی اور پچھلے جرمانے اگر جرمانہ ادا نہ کیا گیا تو حکومت: جائیداد، گاڑیوں یا دیگر اثاثوں کو ضبط کر سکتی ہے اور یہ پالیسی پانچ سال تک ماضی میں لاگو کی جا سکتی ہے، جس سے فی کس جرمانہ ایک ملین ڈالر سے بھی بڑھ سکتا ہے۔

سال 1996 کے ایک قانون کی بنیاد پر یہ جرمانے ممکن ہیں، مگر اسے پہلی بار 2018 میں ٹرمپ حکومت نے استعمال کیا تھا۔ جو بائیڈن نے 2021 میں ان پالیسیوں کو منسوخ کر دیا تھا، مگر اب دوبارہ ان کی بحالی پر غور ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کو جرمانوں، جائیداد کی ضبطی، اور اثاثہ جات کی نیلامی کی نگرانی کا کہا ہے۔ امریکہ میں اس وقت 1.4 ملین افراد ایسے ہیں جنہیں امیگریشن جج نے ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے — یہ پالیسی انہی افراد کو ہدف بناتی ہے۔ رئیل اسٹیٹ اور دیگر قانونی پہلو
امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن قانونی طور پر جائیداد خرید سکتے ہیں، خاص طور پر نقد رقم سے۔ البتہ کچھ ریاستوں جیسے ٹیکساس اور فلوریڈا میں گاڑی رجسٹر کرنے یا ڈرائیونگ لائسنس کے لیے قانونی اسٹیٹس ضروری ہے۔ اگر آپ چاہیں تو ہم اس پالیسی کے امیگریشن، قانونی، یا انسانی حقوق کے پہلوؤں پر مزید روشنی ڈال سکتے ہیں۔

Share it :
Translate »