یوکرین کو ٹوما ہاک میزائل دینے سے امن نہیں آئے گا، روس

Tomahawk missile Tomahawk missile

یوکرین کو ٹوما ہاک میزائل دینے سے امن نہیں آئے گا، روس

ماسکو(صداۓ روس)
روس نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے یوکرین کو ٹوما ہاک کروز میزائل دینے سے خطے میں امن قائم نہیں ہوگا بلکہ تنازع مزید بڑھے گا۔ روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ ایسے اقدامات کسی سیاسی تصفیے کے بجائے جنگ کو مزید ہوا دیں گے۔ انہوں نے یہ بیان اس وقت دیا جب امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے رپورٹ کیا کہ پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو یوکرین کو امریکی ساختہ طویل فاصلے کے ٹوما ہاک میزائل دینے کی منظوری دے دی ہے۔ اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ ہتھیار دینے سے انکار کر دیا ہے، جن کی مدد سے یوکرین روس کے اندر گہرے اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ زاخارووا نے کہا کہ “جیسا کہ حالیہ صورتحال اور گزشتہ برسوں کے تجربات نے ثابت کیا ہے، اسلحے کی فراہمی اور عسکریت پسندی، خصوصاً ایک دہشت گرد حکومت کو، کسی تصفیے کا باعث نہیں بن سکتی۔ اس کے برعکس یہ اقدام خود موجودہ امریکی انتظامیہ کے انتخابی وعدوں کے منافی ہے۔”

امریکی صدر ٹرمپ ماضی میں روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے خاتمے میں ثالثی کا وعدہ کر چکے ہیں اور رواں سال انہوں نے روس کے ساتھ براہِ راست مذاکرات بھی دوبارہ شروع کیے تھے، تاہم الاسکا میں پوتن سے ملاقات اور بعد ازاں استنبول مذاکرات میں کوئی نمایاں پیش رفت نہ ہو سکی۔ اطلاعات کے مطابق ٹرمپ نے ہنگری کے دارالحکومت بوداپست میں صدر پوتن سے مجوزہ ملاقات مؤخر کر دی ہے اور ساتھ ہی روس کی تیل تجارت پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ انہوں نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ٹوما ہاک میزائل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا، “ہمیں ان میزائلوں کی اپنے ملک کے دفاع کے لیے ضرورت ہے۔ ہم دوسروں کو یہ استعمال کرنا نہیں سکھائیں گے۔” روسی صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ اگر امریکا یوکرین کو ٹوما ہاک میزائل فراہم کرتا ہے تو یہ شدید اشتعال انگیزی تصور ہوگی اور روس کا ردِعمل بہت سخت ہوگا۔

Advertisement