یوگنڈا نژاد سوشلسٹ زوہران ممدانی نیویارک کے نئے میئر منتخب
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ترقی پسند ڈیموکریٹک امیدوار زوہران ممدانی نیویارک سٹی کے میئر منتخب ہو گئے ہیں۔ سی این این اور این بی سی نیوز کے مطابق 90 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ممدانی واضح برتری سے آگے ہیں۔ 33 سالہ یوگنڈا میں پیدا ہونے والے رکنِ اسمبلی زوہران ممدانی نے اپنے حریف اینڈریو کومو پر 50 فیصد کے مقابلے میں 41 فیصد ووٹ حاصل کیے، جبکہ ریپبلکن امیدوار کرٹس سلوا صرف 7 فیصد ووٹ لے سکے۔ نیویارک کے الیکشن بورڈ کے مطابق منگل کے روز ہونے والے انتخابات میں 20 لاکھ سے زائد شہریوں نے ووٹ ڈالے، جو 1969 کے بعد سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ہے۔ ممدانی کی کامیابی نے امریکی سیاسی منظرنامے پر ہلچل مچا دی ہے۔ ایک جانب وہ نوجوانوں اور ترقی پسند ووٹروں میں مقبول ہیں اور رہائش کی استطاعت اور دولت پر ٹیکس جیسے عوامی ایجنڈے پر زور دیتے ہیں، جبکہ دوسری جانب قدامت پسندوں اور ریپبلکنز نے انہیں “کمیونسٹ” قرار دے کر سخت تنقید کی ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخاب سے قبل ایک غیر معمولی بیان میں ممدانی کے مخالف اینڈریو کومو کی حمایت کی تھی اور خبردار کیا تھا کہ اگر ممدانی جیت گئے تو وفاقی فنڈز روکے جا سکتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا اگر کمیونسٹ امیدوار زوہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہوئے، تو میں وفاقی فنڈز میں صرف وہی رقم دوں گا جو قانونی طور پر لازمی ہو۔
شکست تسلیم کرتے ہوئے اینڈریو کومو نے اپنے خطاب میں کہا تقریباً نصف نیویارک شہری ایسے حکومتی ایجنڈے کے مخالف ہیں جو ناقابلِ عمل وعدوں پر مبنی ہے۔ میں نے بطور آزاد امیدوار یہ مہم اسی خطرے کی نشاندہی کے لیے چلائی۔ سیاسی ماہرین کے مطابق ممدانی کی فتح امریکی شہری سیاست میں سوشلسٹ نظریات کی مضبوط واپسی کا عندیہ دیتی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب نوجوان طبقہ معاشی برابری اور سماجی انصاف کے مطالبات میں بڑھ چڑھ کر آواز اٹھا رہا ہے۔