اگر ضرورت پڑی تو ایران پر دوبارہ حملہ کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پیش آئی تو ایران کی جوہری تنصیبات پر مزید حملے کیے جائیں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تسلیم کیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ تباہ ہو چکی ہیں۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ’’یقیناً ایسا ہی ہوا ہے جیسا کہ میں نے کہا تھا، اور اگر ضرورت پڑی تو ہم یہ دوبارہ کریں گے۔‘‘ ٹرمپ نے امریکہ کے ایک معروف میڈیا ادارے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے رپورٹر کو فوری طور پر برطرف کیا جانا چاہیے اور اس کے جھوٹ پر ان سے اور ان ہوابازوں سے معذرت کی جانی چاہیے جنہوں نے ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کیا۔ واضح رہے کہ ۱۳ جون کو اسرائیل نے ایران پر خفیہ طور پر جوہری ہتھیار بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کی جوہری تنصیبات، عسکری قیادت اور ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی فوجی کمانڈر اور جوہری سائنس دان ہلاک ہو گئے تھے۔
ایران نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی۔ اس دوران امریکہ نے ۲۲ جون کو ایران کی جوہری تنصیبات پر ایک بار حملہ کیا۔ جواباً ایران نے قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے ’’العدید‘‘ پر میزائل داغے، تاہم تہران نے واضح کیا کہ اس کا مزید کشیدگی بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے قطر میں امریکی اڈے پر حملہ کر کے شاید غصہ نکال لیا ہے، جو مشرق وسطیٰ میں امن کی جانب ایک ممکنہ راستہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل نے ۲۴ جون کو ایک باقاعدہ جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے جس سے ’’بارہ روزہ جنگ‘‘ کا اختتام ہو گیا ہے۔