یوکرینی فوج کے مسلسل حملوں کے جواب میں روس کا محدود فوجی آپریشن شروع
ماسکو(صداۓ روس)
یوکرین کی جانب سے حال ہی میں علیحدہ ہونے والی آزاد ریاستوں لوگانسک اور ڈونیٹسک میں یوکرینی فوج کے مسلسل دوسرے روز حملوں میں شدت آنے کے بعد روسی صدر نے ان آزاد ریاستوں کے دفاع کے لئے محدود فوجی آپریشن شروع کیا ہے. روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو ایک ہنگامی خطاب میں کہا کہ روس نے ڈونیٹسک اور لوگانسک جمہوریہ کے حکام کی جانب سے کیف کی فوجی جارحیت کو پسپا کرنے میں مدد کی درخواست کے بعد یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو یوکرین کی عسکری اور تخریب کاری کی کوشش کو روکے گا. صدر پوتن نے یوکرین کی فوج سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ باہر سے غیر ملکی مداخلت کی کوششوں کا فوری جواب دیا جائے گا۔
اس کے بعد یوکرین کے کئی شہروں بشمول کیف اور کھارکوف میں دھماکوں کی آوازیں آنے لگیں۔ Donbass جمہوریہ کے مدد طلب کرنے کے مطالبے کے بعد صدر پوتن نے خصوصی فوجی آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔ صدر پوتن نے کہا کہ اس فوجی رد عمل کا مقصد ان لوگوں کی حفاظت کرنا ہے جو آٹھ سالوں سے کیف میں حکومت کے ہاتھوں ذلت اور نسل کشی کا شکار ہیں۔ اس کے لیے ہم یوکرین کی معصوم شہریوں کے خلاف فوجی کارروائی اور تخریب کاری کی کوشش کو روکیں کریں گے اور ان لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے دباؤ ڈالیں گے جنہوں نے روسی شہریوں سمیت پرامن شہریوں کے خلاف بے شمار خونی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔