وسطی افریقی جمہوریہ ملک میں فوجی اڈے کے قیام پر روس کے جواب کا منتظر
ماسکو(صداۓ روس)
روس میں وسطی افریقی جمہوریہ کے سفیر لیون ڈوڈونو-پوناگازا نے غیر ملکی سفیروں کے لیے منعقد کیے گئے ولادیمیر کے علاقے کے ایک تعارفی دورے کے دوران بتایا کہ وسطی افریقی جمہوریہ ایک روسی فوجی اڈے کی میزبانی کرنا چاہے گا لیکن ماسکو نے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے.ڈوڈونو نے مزید کہا کہ جب اسٹیٹ دوما کے چیئرمین ویاچسلاو ولوڈن نے ہمارے ملک کا دورہ کیا تو ان سے کہا گیا کہ وہ وسطی افریقی جمہوریہ میں روسی فوجی اڈہ بنانے کی درخواست متعلقہ روسی حکام تک پہنچائیں۔ سفیر نے کہا کہ میں نے دسمبر میں ولوڈن سے رابطہ کیا اور یہاں تک کہ ہم نے اس کے بارے میں روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو سے بات کی تاہم روسی قیادت کی جانب سے اس بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا.
روسی وزارت خارجہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ ماسکو نے غیر قانونی مسلح گروہوں کے حملے کو پسپا کرنے میں حکام کی مدد کی درخواست کے جواب میں وسطی افریقی جمہوریہ کے فوجیوں کو تربیت دینے کے لیے 300 انسٹرکٹرز کا ایک اضافی گروپ بھیجا ہے۔ اس وقت ملک میں 500 سے زائد روسی ملٹری انسٹرکٹر اور مشیر سرگرم ہیں۔ روسی وزارت خارجہ نے بارہا کہا ہے کہ روسی انسٹرکٹر وسطی افریقی جمہوریہ میں قانونی بنیادوں پر تعینات ہیں، وہ ملک کے فوجیوں کو تربیت دیتے ہیں اور فوجی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیتے۔