روس مخالف یورپی اتحاد ٹوٹنے والا ہے، جرمنی
برلن (انٹرنیشنل ڈیسک)
جرمنی کے وزیر اقتصادیات رابرٹ ہیبیک نے کہا کہ یوکرین میں روس کے حملے کے بعد یورپی یونین نے جس اتحاد کا مظاہرہ کیا وہ “ٹوٹنا” شروع ہو رہا ہے۔ یہ انتباہ ماسکو کے خلاف نئے پابندیوں کے پیکج اور تیل کی ممکنہ پابندیوں پر بات کرنے کے لیے بلاک کے سربراہی اجلاس سے پہلے آیا ہے۔ انہوں نے کہا یوکرین پر روس کے حملے کے بعد ہم نے دیکھا کہ جب یورپ متحد ہے تو کیا ہو سکتا ہے۔ جرمن رہنما کے مطابق کل ہونے والے سربراہی اجلاس کے پیش نظر ہم امید کرتے ہیں کہ یہ اسی طرح جاری رہے گا۔ لیکن یہ اتحاد پہلے سے ہی ریزہ ریزہ ہونا شروع ہو رہا ہے اور دوبارہ ٹوٹنا شروع ہوگیا ہے.
ہیبیک نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ یوروپی یونین روس پر تیل کی پابندی عائد کرنے پر اتفاق کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے ، جبکہ اس دوران متعدد ممبر ممالک نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ یہ اقدام ان کی معیشتوں کے لئے مہلک ثابت ہوگا۔ ہنگری، جو اپنا زیادہ تر تیل روس سے حاصل کرتا ہے، پابندی کا سب سے نمایاں مخالف رہا ہے، جس نے مکمل پابندی کے ممکنہ اثر کا موازنہ “ایٹم بم” سے کیا۔ پابندی پر اسی طرح کے خدشات کا اظہار دیگر لینڈ لاکڈ اقوام، یعنی چیکیا اور سلوواکیہ نے بھی کیا ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں، یوروپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے ایک وضاحت پیش کی کہ کیوں یورپی یونین اب بھی روسی تیل خریدنا جاری رکھے ہوئے ہے۔
رابرٹ ہیبیک کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ان حالات میں یورپی ممالک کا روس مخالف اتحاد مزید چل پائے گا.