ہومتازہ ترینروس میں شراب کی فروخت میں کمی، روسی وزیر صحت

روس میں شراب کی فروخت میں کمی، روسی وزیر صحت

روس میں شراب کی فروخت میں کمی، روسی وزیر صحت

ماسکو : اشتیاق ہمدانی
روسی وزیر صحت میخائل مراشکو نے کہا ہے کہ روس میں الکحل کی کھپت میں 2008 کے بعد سے تقریباً 43 فیصد کمی آئی ہے. مراشکو نے کہا کہ ایک اوسط روسی 13 سال پہلے سالانہ 15.7 لیٹر شراب پیتا تھا لیکن پچھلے سال یہ مقدار کم ہو کر صرف نو لیٹر ہوگئی. انہوں نے وضاحت کی کہ اس کا مطلب ہے کہ “2008 اور 2021 کے درمیان روس میں الکحل کی کھپت میں تقریباً 43 فیصد کمی آئی ہے. وزیر نے مزید کہا کہ 13 سال کے عرصے کے دوران روس میں الکحل سے متعلق بیماریوں اور اموات کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صحت کی مختلف پیچیدگیوں کی وجہ شراب نوشی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ “کارڈیو مایوپیتھی اور مایوکارڈائٹس سے ہونے والی ہر دوسری موت کا تعلق مضر صحت الکحل کے استعمال سے ہے۔” مراشکو نے کہا کہ شراب انسانی نظام میں واضح تبدیلیوں کا سبب بنتی ہے جو پٹھوں اور اندرونی اعضاء، خاص طور پر جگر اور دماغ میں ڈسٹروفک اور سکلیروٹک تبدیلیوں کا باعث بنتی ہے۔ 2022 کے اوائل کے اعداد و شمار کے مطابق شراب کی عالمی اوسط سالانہ کھپت 6.18 لیٹر فی شخص تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ شراب پینے والی قوم سیشلز تھی، وہاں کا اوسط رہائشی ہر سال تقریباً 21 لیٹر شراب پیتا ہے۔

اس کے بعد جمہوریہ چیک تھا جہاں فی شخص شراب کی کھپت 14.45 لیٹر تک پہنچ گئی۔ جرمنی اور اسپین جیسے ممالک بھی ٹاپ ٹین کی فہرست میں شامل تھے، جہاں شراب کی کھپت سالانہ 12 لیٹر سے زیادہ ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل