امریکا یوکرین کو امداد روک سکتا ہے، واشنگٹن پوسٹ
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
واشنگٹن پوسٹ نے بتایا ہے کہ اگر ریپبلکن پارٹی کے نمائندے 8 نومبر کو کانگریس کے وسط مدتی انتخابات میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو امریکہ کیف کی امداد کو مکمل طور پر کم یا روک سکتا ہے۔ اخبار نے ریپبلکن مارجوری ٹیلر گرین کا حوالہ دیا جنہوں نے کہا کہ ریپبلکنز کے مطابق امریکا کا “ایک پیسہ بھی یوکرین نہیں جائے گا۔” واشنگٹن پوسٹ کے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ ریپبلکنزپارٹی وسط مدتی انتخابات میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے تیار ہے اور ممکنہ طور پر یوکرین کی مزاحمت کی حمایت کرنے کے لیے امریکا کے پورے طریقہ کار کو بہتر بنائے گی۔ اخبار کے مطابق توقع ہے کہ ریپبلکن قیادت ایوان میں امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کو افغانستان سے امریکی انخلاء سے نمٹنے کی پالیسی کے علاوہ ایران پر سیاسی دباؤ میں اضافی دباؤ بڑھائے گی.
ریپبلکن پارٹی کے اندازوں کے مطابق یوکرین کو بھی اب امریکا کی جانب سے مزید امداد کی امید نہیں کرنا چاہیے، اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ کانگریس نے یوکرین کے لئے پہلے ہی 60 بلین ڈالر کی امداد کی منظوری دے دی ہے اور کیف مسلسل مغرب سے امداد کی رقم بڑھانے کے لیے کہہ رہا ہے۔ انتخابات کے موقع پر ریپبلکن پارٹی کے مختلف امیدواروں اور قانون سازوں نے فنڈنگ روکنے کی طرف اشارہ کیا۔