روسی فوج کے سپاہیوں کو ایپل فون کے استعمال سے روک دیا گیا
ماسکو (صداۓ روس)
روسی فوج نے ایپل کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس حکم کے بعد روسی فوج کے جوان ایپل کے آئی فون اور آئی پیڈ کا استعمال نہیں کر پائیں گے۔ اس سلسلے میں انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے وزیر مکسوت شادیو کے حوالے سے معلومات دی ہیں۔ نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس کی ڈیجیٹل ترقی کی وزارت نے ملازمین کو کام کے لیے ایپل آئی فون اور آئی پیڈ پر پابندی لگا دی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق فوج اب اپنے کسی کام یا کام سے متعلق ای میل کے لیے ایپل کے آئی فون اور ٹیب کا استعمال نہیں کر سکے گی، حالانکہ شادیو نے یہ ضرور کہا کہ ذاتی ضروریات کے لیے آئی فون کا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
روسی فوج نے ایپل کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس حکم کے بعد روسی فوج کے جوان ایپل کے آئی فون اور آئی پیڈ کا استعمال نہیں کر پائیں گے۔ اس سلسلے میں انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے وزیر مکسوت شادیو کے حوالے سے جانکاری دی ہے۔ نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس کی ڈیجیٹل ترقی کی وزارت نے ملازمین کو کام کے لیے ایپل آئی فون اور آئی پیڈ پر پابندی لگا دی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق فوج اب اپنے کسی کام یا کام سے متعلق ای میل کے لیے ایپل کے آئی فون اور ٹیب کا استعمال نہیں کر سکے گی، تاہم شادیو نے یہ ضرور کہا کہ ذاتی ضروریات کے لیے آئی فون کا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
دراصل ایپل پر کچھ الزامات عائد کیے گئے ہیں جنھیں ایپل نے خارج کر دیا ہے۔ اسی درمیان ایپل پر روسی فوج سے جڑے مواد کو ڈیلیٹ نہیں کرنے کے لیے جرمانہ بھی لگا ہے۔ یہ مواد یوکرین ملٹری آپریشن سے جڑا تھا۔ روس نے ایپل کے علاوہ گوگل، میٹا کے فیس بک اور ویکی میڈیا پر بھی مواد کو لے کر جرمانہ لگایا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے یہ پابندی روسی قومی سلامتی سروس، ایف ایس بی کے دعوے کے دو ماہ بعد لگائی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ کے ذریعہ جاسوسی مہم کے نتیجہ میں کئی ہزار ایپل ڈیوائسز سے سمجھوتہ کیا گیا تھا، یعنی انھیں ٹیمپرڈ کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ رواں سال فروری میں ماسکو میں روسی فوج کے پہنچنے کے بعد ایپل نے روس میں اپنے سبھی طرح کی مصنوعات کی فروخت روک دی تھی۔ اس کے علاوہ ایپل پے سروس کو بھی بند کر دیا تھا۔