ازبکستان میں پینے کے صاف پانی کی ترسیل کا نظام بہترکرنا ہوگا، ازبک صدر
تاشقند (صداۓ روس)
ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف نے آبادی کو پینے کے معیاری پانی کی فراہمی کے مسائل پر ایک میٹنگ میں شرکت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں تمام ریجنز سمیت بہت سے سماجی پروگراموں کو نافذ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ملکی آبادی کی حفظان صحت کے نظام کو بہتر بنانا اور آبادی کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ صدر شوکت مرزیوئیف نے بتایا کہ خاص طور پر گزشتہ چھ سالوں کے دوران قومی بجٹ سے پینے کے پانی کی فراہمی کے شعبے کے لیے 14 کھرب 500 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ پہلے سے 6 گنا زیادہ ہے۔
ازبک رہنما کے مطابق ملک میں پینے کے پانی کی فراہمی اور سیوریج کے 31 ہزار کلومیٹر کے نیٹ ورک بچھائے گئے پانی کی فراہمی کے 1.2 ہزار ڈھانچے بنائے گئے اور مرمت کی گئی۔ جس کے نتیجے میں ایک ہزار محلوں کے 65 لاکھ لوگوں کے گھروں میں پہلی بار پینے کا صاف پانی پہنچا۔ اس کے ساتھ ساتھ 30 اضلاع اور 1.4 ہزار محلوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کو بہتر بنانا ضروری ہے۔ ان کے لیے صاف پانی کے ذرائع تلاش کرنا ضروری ہے۔
صدر ازبکستان نے بتایا کہ بہت سے معاملات میں پانی کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے اور اس کا حساب نہیں لیا جاتا ہے، اس لئے سیکٹر میں کاروباری اداروں کے کچھ پمپ اور خصوصی آلات کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔