نیٹو ایشیا سے جنوبی کوریا اور جاپان کو اتحاد میں شامل کرنا چاہتا ہے، روسی عہدیدار
ماسکو (صداۓ روس)
ایک روسی قانون ساز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نیٹو دہائی کے آخر تک اپنے فوجی اتحاد کی توسیع کی ایک نئی پلاننگ کا آغاز کر سکتا ہے. ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں ایشیا میں نئے ممالک کو نیٹو فوجی اتحاد میں شامل کر کے واشنگٹن روس پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے. روس کی کمیونسٹ پارٹی کے رکن جنرل وکٹر سوبولیف نے کہا ہے کہ امریکہ کی زیر قیادت فوجی بلاک میں اب جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ظاہر ہے کہ مغربی ممالک نے ایشیا کی عسکریت پسندی کا راستہ طے کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ روس، چین اور شمالی کوریا پر دباؤ ڈالنے کے لیے دونوں ممالک کو بلاک میں گھسیٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ظاہر ہے نیٹو میں اشیائی ممالک کی شمولیت اگلے دو سے تین سالوں میں فوری طور پر نہیں ہو سکتی لیکن ایسا ہونا اگلے پانچ سالوں میں ممکن ہے۔ وکٹر سوبولیف نے کہا کہ ہماری سیاسی اور عسکری قیادت کو اسے بہت سنجیدگی سے لینا چاہیے کیونکہ یہ روسی سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔