مغرب اگر مذاکرات چاہتا ہے تو کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کر دے، روس
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے سوئس فیڈرل کونسلر برائے امور خارجہ اگنازیو کیسس کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغرب یوکرین پر مذاکرات چاہتا ہے تو اسے کیف کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنی چاہیے، اور روس کو امن مذاکرات میں شامل کیا جانا چاہیے۔ دن کے اوائل میں ڈیووس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، کیسس نے کہا کہ روس کو یوکرین پر امن مذاکرات میں دوسرے ممالک کی ثالثی میں شامل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ روس کی شرکت کے بغیر امن کانفرنس منعقد نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے ازوستیا اخبار کو بتایا کہ اگر کچھ مغربی ممالک اس ڈیڈ اینڈ سے نکلنے کا راستہ تلاش کررہے جس میں انہیں واشنگٹن لایا ہے، تو یہ ایک اچھی چیز ہے۔ ماریا زاخارووا کا کہنا تھا کہ اس صورت میں انہیں یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنی چاہیے، روس مخالف پابندیاں ختم کر دینی چاہیے، اور روسو فوبک بیانات دینا بھی بند کردینا چاہیے. روسی سفارت کار نے زور دیا کہ تاہم اگر یہ بیان بازی روس کے اصولی نقطہ نظر کو متاثر کرنے کے لیے مغرب کی شرائط پر روس کو کسی نفسیاتی عمل کی طرف راغب کرنے کے لیے تیار ہے، تو ہم اس جال میں نہیں پھنسیں گے۔