ہومانٹرنیشنلمالدیپ نے بھارت کو اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کی ڈیڈلائن دیدی

مالدیپ نے بھارت کو اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کی ڈیڈلائن دیدی

مالدیپ نے بھارت کو اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کی ڈیڈلائن دیدی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ ١٥ مارچ تک اپنے تقریباً ١٠٠ فوجیوں کی تعیناتی ختم کرے اور انھیں واپس بلالے۔ فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مالدیپ کا نئی دہلی کے ساتھ تنازع مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ صدر معیزو کے پبلک پالیسی سیکریٹری عبد اللہ ناظم ابراہیم نے کہا کہ مالدیپ میں بھارتی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے دوران ڈیڈ لائن طے کی گئی۔ یہ پیش رفت مالدیپ کے صدر کے چین سے واپس آنے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے جہاں انہوں نے کئی معاہدوں پر دستخط کیے۔

بھارتی نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق مالدیپ نے حال ہی میں بھارت کے ساتھ سفارتی تنازع کے بعد چین کے ساتھ تعلقات کو بڑھایا ہے۔ مالدیپ کے وزرا نے لکشدیپ جزائر کے دورے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف توہین آمیز جملے کہے تھے۔ تینوں وزرا کو معطل کر دیا گیا تھا اور مالدیپ کی اپوزیشن نے ان تبصروں پر تنقید کی تھی۔

مالدیب کے صدر نے کہا تھا کہ ’ہمارا ملک چھوٹا ہو سکتا ہے لیکن کسی کے پاس ہمیں دھونس دینے کا لائسنس نہیں ہے۔‘ مالدیپ کے صدر کے دفتر کے پبلک پالیسی سیکریٹری عبد اللہ ناظم ابراہیم نے کہا کہ ’انڈین فوجی اہلکار مالدیپ میں نہیں رہ سکتے۔ یہ صدر ڈاکٹر محمد معیزو اور اس انتظامیہ کی پالیسی ہے۔‘

مالدیپ کے صدر کی ڈیڈ لائن تقریباً دو ماہ بعد سامنے آئی ہے جب انہوں نے بھارتی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قوم کو ’اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ان کی سرزمین پر کسی غیر ملکی فوج کی موجودگی نہ ہو۔‘
مالدیپ کے موجودہ صدر اپنی ’انڈیا آؤٹ‘ مہم سے اقتدار میں آئے۔ مالدیپ سے بھارتی فوجیوں کا انخلا محمد معیزو کا ایک اہم انتخابی وعدہ تھا۔
مالدیپ اور بھارت نے فوجیوں کے انخلا کے لیے بات چیت کے لیے ایک اعلیٰ سطح کے کور گروپ تشکیل دیا ہے۔ گروپ نے اتوار کی صبح مالے میں وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر میں اپنی پہلی میٹنگ کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی ہائی کمشنر منو مہاور نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ عبد اللہ ناظم نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کا ایجنڈا ١٥ مارچ تک فوجیوں کو واپس بلانا تھا۔ بھارتی حکومت نے میڈیا رپورٹس کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں