لاہور (صداۓ روس)
پنجاب میں پتنگ بازی سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس پتنگ بازی کو روکنے میں بے بس نظر آنے لگی،پولیس کا کریک ڈاﺅن بھی کام نہ آیا،پتوکی کے نواحی گاوٴں جاگووالہ چک نمبر 4 میں 8 سالہ بچہ گھر کی چھت پر پتنگ اڑاتے ہوئے نیچے گر گیا جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، مرنے والے بچے کی شناخت علی رضا کے نام سے ہوئی۔
پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے ۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی سرگودھا میں پتنگ لوٹنے کی کوشش کے دوران کمسن بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا۔پولیس کے مطابق واقعہ جھال چکیاں کے علاقے تقی پارک میں پیش آیا۔ ریسکیو اہلکاروں کا کہنا تھاکہ ماں باپ کا اکلوتا کمسن بیٹا عبد الرحیم چھت پر لوہے کا پائپ اٹھا کر کٹی ہوئی پتنگ لوٹ رہا تھا کہ پائپ ہائی وولٹیج تاروں سے ٹکرا گیاتھا۔
پائپ ٹکراتے ہی بچے کو زوردار کرنٹ لگا جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔قبل ازیں صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں پتنگ کی قاتل ڈور نے شادی کی تیاریوں میں مصروف نوجوان کی جان لے لی تھی 22 سالہ آصف کی عید سے چار روز بعد شادی تھی، تاہم شادی سے چند روز پہلے ہی اس نوجوان کے گلے پر پتنگ کی ڈور پھرنے کا یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں ناولٹی پل کے قریب گلے پر ڈور پھرنے سے نوجوان کی ہلاکت کے واقعہ رپورٹ ہوا تھا۔
ڈور پھرنے کے بعد 22 سالہ آصف موٹر سائیکل سے گر پڑا اور مسلسل خون بہنے کی وجہ سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی پتنگ بازی کے پے درپے واقعات کا نوٹس لیا تھااور پولیس کو ہدایات جاری کیں تھیں کہ پتنگ بازی پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔ انہوں نے کہا تھاکہ پتنگ کے تار سے کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہونے والے بچے کی وڈیو دیکھ کر دل کانپ گیا، معصوم بچے کی جان جانے سے والدین کی دنیا تباہ ہو گئی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس کودھاتی ڈور بنانے، بیچنے اور خریدنے والوں کیخلاف سخت کریک ڈاوٴن کا حکم دیاتھا ۔