ہومتازہ ترینامریکہ ماسکو میں دہشتگردانہ حملوں کے بارے پیشگی کیسے جانتا تھا؟ سوال...

امریکہ ماسکو میں دہشتگردانہ حملوں کے بارے پیشگی کیسے جانتا تھا؟ سوال اٹھنے لگے

امریکہ ماسکو میں دہشتگردانہ حملوں کے بارے پیشگی کیسے جانتا تھا؟ سوال اٹھنے لگے
ماسکو (صداۓ روس)
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے ماسکو کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے تعاون کو ختم کر دیا ہے۔ سفارت کار نے مزید کہا کہ اس میدان میں مشترکہ کام دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کے کلیدی پہلوؤں میں شامل تھا، لہٰذا روس دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے اب کسی بھی حد تک جائے گا.

روس کے سرکاری اہلکار کا یہ تبصرہ اس سانحہ کے فوراً بعد آیا جب کئی بندوق برداروں نے روس کی جدید تاریخ میں سب سے مہلک دہشت گردانہ حملہ کیا، جس میں جمعہ کی شام ماسکو کے بالکل باہر کروکس سٹی کنسرٹ ہال میں فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 133 افراد کی جانیں گئی ہیں، اور سینکڑوں زخمی ہیں۔

دوسری جانب اس ماہ کے شروع میں، ماسکو میں امریکی سفارتخانے نے روسی دارالحکومت میں دہشت گردانہ حملے کے خطرے کے پیش نظر اپنے شہریوں کو بڑے اجتماعات میں شرکت سے خبردار کیا تھا۔ ٧ مارچ کے اپنے الرٹ میں، امریکی سفارت خانے نے کہا کہ وہ “ان رپورٹس کی نگرانی کر رہا ہے کہ انتہاپسندوں کے ماسکو میں بڑے اجتماعات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ ہے، جس میں کنسرٹس بھی شامل ہیں۔ امریکی سفارت خانے نے امریکیوں سے کہا کہ وہ چوکس رہیں اور “اپ ڈیٹس کے لیے مقامی میڈیا کی نگرانی کریں۔

ماسکو کنسرٹ کے مقام پر دہشت گردوں کے حملے کے چند گھنٹے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نشاندہی کی کہ اس ماہ کے شروع میں دی گئی وارننگ کا اس مخصوص حملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ میں اس بارے میں کسی پیشگی معلومات سے واقف نہیں ہوں جو ہمارے پاس تھی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

1 تبصرہ

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں