مینسک میں سفارت خانہ پاکستان کے زیر اہتمام آرٹ نمائش کا انعقاد
مینسک (صداۓ روس)
مینسک میں پاکستانی سفارت خانے نے ویتبسک میں تاریخ کے نجی میوزیم کے ساتھ مل کر “پاکستان کا ثقافتی تنوع اور مناظر” کے موضوع کی مناسبت سے ایک آرٹ نمائش کا آغاز کیا۔ نمائندہ صداۓ روس کے مطابق اس نمائش کی افتتاحی تقریب میں تقریباً 100 مہمانوں نے شرکت کی جن میں ثقافت کے شائقین، فن سے محبت کرنے والوں سمیت، میڈیا کے نمائندے اور پاکستانی شامل تھے۔ اس نمائش کا افتتاح بیلاروس میں تعینات پاکستان کے سفیر سجاد حیدر خان، ویٹبسک ریجنل میوزیم کی ڈائریکٹر تاتیانا سٹارنسکیا، اور ویتبسک ریجنل ایگزیکٹو کمیٹی کے ثقافتی شعبے کے سربراہ پیوٹر پوڈگورسکی نے کیا.
نمائندہ کے مطابق اس نمائش میں پاکستان کے نامور فنکاروں کے پچاس سے زائد فن پارے رکھے گئے ہیں جن میں امیر کمال، عائشہ کمال، ارم اشفاق اور فرحین کنول شامل ہیں۔ مزید برآں متنوع نمونے بشمول ٹرک آرٹ ورک، سُلیمانی، پیتل کی اشیاء، اور نمک کے لیمپ کی نمائش کی جا رہی ہے، جو پاکستان کے معروف فنون اور دستکاری کی عکاسی کرتی ہے۔ اپنی خیرمقدمی تقریر میں سفیر سجاد حیدرخان نے پاکستان کے مقبول اور متنوع ثقافتی ورثے پر روشنی ڈالی اور اسے ایک کثیر الثقافتی، کثیر لسانی اور مذہبی طور پر متنوع معاشرہ قرار دیا.
انہوں نے پاکستان کا تذکرہ سکھ، بدھ مت اور ہندو برادریوں کے لیے کچھ مقدس ترین مذہبی مقامات کے ساتھ ساتھ متعدد گرجا گھروں، مساجد اور مزارات کے ساتھ کیا جو بقائے باہمی احترام کے ورثے کی عکاسی کرتے ہیں۔ سفیر پاکستان نے شمال میں قراقرم اور ہمالیہ کی بلند چوٹیوں سے لے کر جنوب میں بحیرہ عرب کے پرسکون ساحلوں تک پاکستان کے دلکش مناظر کو بھی اجاگر کیا۔
اس موقع پر سفیر سجاد حیدر خان نے پاکستان کے ان باصلاحیت فنکاروں کا شکریہ ادا کیا جن کے غیر معمولی فن پارے نمائش میں رکھے گئے ہیں. اس کے علاوہ انہوں نے انتظامیہ کی جانب سے نمائش کے انعقاد میں غیر متزلزل تعاون پرحکومت بیلاروس کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے ویتبسک کے سالانہ سلاوینسکی بازار میں پاکستان کی مسلسل شرکت کا یہ چوتھا سال ہے، جسے ملک کے مشہور ترین تہواروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ نمائش رواں برس 15 اگست تک جاری رہے گی۔